آغا روح اللہ کی کشمیریوں کو اجتماعی سزا دینے پر مودی حکومت اور بھارتی میڈیا پرکڑی تنقید

مقبوضہ کشمیر میں 13گھروں کومشکوک افراد کی زیر ملکیت ہونے کے شبہ میں بغیر کسی قانونی کارروائی کے دھماکے سے اڑا دیا گیا

منگل 29 جولائی 2025 16:39

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)نیشنل کانفرنس کے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے کسی بھی پرتشدد واقعے کے رونما ہونے کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو اجتماعی سزا دینے پر مودی حکومت، بھارتی میڈیا اور تحقیقاتی اداروں پر کڑی تنقید کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق روح اللہ نے لوک سبھا سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا آج کسی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ بعد لیکن پہلے ہمیشہ کشمیریوں سے لڑی جاتی ہی انہوں نے کشمیر میں مکانات کو مسمار کرنے کی حالیہ مہم کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ 13کشمیریوں کے گھروں کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے بلا جواز طورپر گرا دیاگیاہے۔

انہوں نے کہا کہ پرتشدد کارروائیوں کے ردعمل کا خمیازہ اکثر بے گناہ کشمیریوں کو برداشت کرناپڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

روح اللہ مہدی نے کہاکہ پہلگام واقعے کے بعد، مقبوضہ کشمیر میں 13گھروں کومشکوک افراد کی زیر ملکیت ہونے کے شبہ میں بغیر کسی قانونی کارروائی کے دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ انہو ں نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جاری جبری گرفتاریوں اور اختیارات کے غلط استعمال پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ پلوامہ اور پہلگام جیسے واقعات کے بعد 2,000سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکیاگیااورانہیں صرف کشمیری ہونے کی سزا دی گئی ۔آغا روح اللہ نے کہا کہ کشمیری بدستور سخت پابندیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہر پانچ کلومیٹر بعد ہمیں روکا جاتا ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے اور انہیں وحشیانہ تشددکانشانہ بنایا جاتا ہے ،بھارت بھر میں کشمیری طلبا اور تاجروں کو تشدد، بے دخلی اورخوف و دہشت کا نشانہ بنایا جاتاہے ۔