Live Updates

شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانا قومی معیشت کی بقا کے لیے ناگزیر ہے، سکھر چیمبر آف کامرس

منگل 29 جولائی 2025 20:08

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانا قومی معیشت کی بقا کے لیے ناگزیر ہے، سکھر چیمبر آف کامرس۔تفصیلات کے مطابق سکھر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد خالد کاکیزئی نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقرر کردہ موجودہ 11 فیصد پالیسی ریٹ بدستور غیر معمولی طور پر بلند ہے، جسے فوری طور پر سنگل ڈجٹ میں لانا قومی معیشت، کاروباری استحکام، اور برآمدات کے فروغ کے لیے ناگزیر ہے۔

سینئر نائب صدر امیت کمار اور نائب صدر ملک محمد اویس رئیس کے ہمراہ جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی اقتصادی حالات، ملکی مہنگائی اور صنعتی تقاضوں کو دیکھتے ہوئے شرح سود 6 فیصد ہونی چاہیے، تاہم موجودہ حالات میں کم از کم اٴْسے فوری طور پر 9 فیصد سے نیچے لایا جائے تاکہ ملک کی صنعتی، تجارتی اور برآمدی سرگرمیوں کو نئی توانائی مل سکے۔

(جاری ہے)

بینکنگ اینڈ فنانس کمیٹی کے کنوینر عبدالمجید قریشی نے کہا کہ حکومت خود بینکوں سے کھربوں روپے کے قرضے حاصل کرتی ہے، جس پر صرف سود کی مد میں سالانہ 8.5 کھرب روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ اگر شرح سود میں 2 سے 3 فیصد کمی کی جائے تو سالانہ 1.5 سے 2 کھرب روپے کی خطیر بچت ممکن ہے، جسے تعلیم، صحت، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور چھوٹے تاجروں کی معاونت پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک جیسے بھارت، بنگلہ دیش اور ویتنام میں شرح سود پاکستان کی نسبت بہت کم ہے، جس کی بدولت وہاں کی صنعتیں سستی مالیات حاصل کر کے عالمی منڈیوں میں اپنی برآمدات بڑھا رہی ہیں۔ اس کے برعکس، پاکستان کا برآمدی شعبہ مہنگے قرضوں کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے حالیہ مہینوں میں معمولی کمی ضرور کی ہے، لیکن 11 فیصد کی سطح سرمایہ کاروں کے اعتماد کی راہ میں اب بھی بڑی رکاوٹ ہے۔

جب تک شرح سود سنگل ڈجٹ تک نہیں آتی، سستی فنانسنگ اور معاشی بحالی ممکن نہیں ہوگی۔صدر محمد خالد کاکیزئی نے یاد دہانی کرائی کہ سکھر چیمبر ماضی میں بھی بارہا اسٹیٹ بینک اور وزارتِ خزانہ کو اس اہم مسئلے کی طرف متوجہ کرتا رہا ہے۔ اٴْنہوں نے کہا کہ جن ممالک نے سود کی شرح کو سنگل ڈجٹ میں رکھا، وہاں سرمایہ کاری میں اضافہ، برآمدات میں وسعت اور روزگار کے مواقع بڑھے۔آخر میں سکھر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پاکستان اور اسٹیٹ بینک سے پرزور مطالبہ کیا کہ شرح سود کو بتدریج 6 فیصد تک لانے کی واضح پالیسی اپنائی جائے، اور فوری طور پر اٴْسے 9 فیصد سے نیچے لایا جائے تاکہ ملکی معیشت کو سہارا، عوام کو ریلیف، اور کاروبار کو فروغ مل سکے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات