کیتھولک پادریوں کی بھارت بھر میں عیسائیوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کی مذمت

منگل 29 جولائی 2025 21:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا (سی بی سی آئی)نے بھارت بھر میں عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں پر بڑھتے ہوئے حملوں اور تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سی بی سی آئی کے سیکرٹری جنرل آرچ بشپ انیل جے ٹی کوٹو نے ایک پریس بریفنگ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اقلیتوں کوفرقہ پرست عناصر کے بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے اورآئینی اقدار کا تحفظ کرنے والے ادارے بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔

سی بی سی آئی کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا جب عیسائیوں کو ہندوتوا گروپوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے حملوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔ اس طرح کے بہت سے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوتے یا حکام کی طرف سے نظر انداز کئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت میں مذہبی آزادی کی آئینی ضمانتوں کے باوجودعیسائیوں کو مسلسل تشدد، ڈرانے دھمکانے اور توڑ پھوڑ کا سامنا کرنا پرتا ہے، خاص طور پر ان ریاستوں میں جہاں ہندوانتہاپسنداقتدار میں ہیں۔

سی بی سی آئی نے 17جون کو مہاراشٹر کے علاقے کپواڑسانگلی میں بی جے پی کے رکن اسمبلی گوپی چند پڈالکر کی سنگین اشتعال انگیزی کا حوالہ دیا جنہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ سب سے پہلے پادری کو مارنے والے کو پانچ لاکھ روپے، دوسرے کو چار لاکھ اور تیسرے کو تین لاکھ ملیں گے۔ مسیحی تنظیم نے کہاکہ اس طرح کے بیان پر فوری اور فیصلہ کن قانونی کارروائی ضروری ہے خاص طور پر جب اشتعال انگیزی واضح، براہ راست، اور امن عامہ کے لیے خطرے کا باعث ہو۔ تنظیم نے کہا کہ احتجاج اور عوامی مظاہروں کے باوجود قانون نافذ کرنے والے حکام ایف آئی آرتک درج کرنے میں ناکام رہے ۔سی بی سی آئی نے 25جولائی کوریاست چھتیس گڑھ کے درگ ریلوے اسٹیشن پر دو کیتھولک بہنوں کی گرفتاری کی بھی مذمت کی۔