امریکی الیکٹرک کارساز کمپنی ٹیسلا اور جنوبی کوریا کی ایل جی انرجی سلوشن میں 4.3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا

بدھ 30 جولائی 2025 16:32

سیئول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) جنوبی کوریا کی کمپنی ایل جی انرجی سلوشن (ایل جی ای ایس) نے امریکی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے ساتھ 4.3 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ایل جی انرجی سلوشن ٹیسلا کو انرجی سٹوریج سسٹم کے لیے بیٹریاں فراہم کرے گی۔رائٹرز نے ایل جی انرجی سلوشن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ اقدام امریکی کمپنی کی جانب سے چینی درآمدات پر انحصار کم کرنے کے تحت اٹھایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لیتھیم آئرن فاسفیٹ (ایل ایف پی) بیٹریاں ایل جی ای ایس کی امریکی ریاست مشی گن میں واقع فیکٹری سے فراہم کی جائیں گی۔ کمپنی نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے عالمی سطح پر 3 سال کے دوران ایل ایف پی بیٹریوں کی فراہمی کے لیے 4.3 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ بیٹریاں گاڑیوں میں استعمال کی جائیں گی یا توانائی ذخیرہ کرنے والے نظام میں استعمال ہوں گی۔

(جاری ہے)

ایل جی ای ایس نے رائٹرز کو بتایا کہ معاہدہ جاتی رازداری کی شرائط کے تحت صارف کا نام ظاہر نہیں کر سکتے تاہم ٹیسلا نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ٹیسلا کے چیف فنانشل آفیسر وایبھو تنیجا نے اپریل میں کہا تھا کہ امریکی ٹیرف کا ٹیسلا کے توانائی کے شعبے پر غیر معمولی اثر پڑا ہے کیونکہ وہ ایل ایف پی بیٹریاں چین سے حاصل کرتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ ہم چین کے علاوہ دوسرے ممالک سے سپلائی چین کو محفوظ بنانے پر کام کر رہے ہیں لیکن اس میں وقت لگے گا۔ایل جی انرجی سلوشن نے بتایا کہ معاہدہ اگست 2027 سے جولائی 2030 تک مؤثر رہے گا تاہم اس مدت میں سات سال تک کی توسیع اور سپلائی حجم میں اضافہ ممکن ہے جس کا انحصار مستقبل میں صارف کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر ہوگا۔سام سنگ سیکیورٹیز کے سینئر تجزیہ کار چو ہیون ریول نے کہا کہ جنوبی کوریا کی دیگر کمپنیاں جیسے سام سنگ ایس ڈی آئی اور ایس کے آن ابھی تک امریکی ایل ایف پی مارکیٹ میں داخل نہیں ہوئیں جس سے ایل جی ای ایس کو پہل کرنے کا فائدہ حاصل ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹیسلا نے رواں ہفتے سیمی کنڈکٹر چپس کی فراہمی کے لیے سام سنگ الیکٹرونکس کی ٹیکساس فیکٹری سے 16.5 ارب ڈالر کا معاہدہ بھی کیا ہے ۔