Live Updates

پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرکے اسٹیٹ بینک نے بزنس کمیونٹی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

11 فیصد شرح سود برقرار رکھ کر سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو مایوس کیا گیا ہے

بدھ 30 جولائی 2025 20:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لانے کے بزنس کمیونٹی کے دیرینہ مطالبے کو نظر انداز کرکے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جب ملک میں مہنگائی کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے تو ایسے میں پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا باعثِ تشویش ہے۔ انہوں نے وزیرِ خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلے کی ٹھوس وجوہات قوم کے سامنے لائیں اور بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں۔

(جاری ہے)

احمد عظیم علوی نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے حق میں مثبت اشارے موصول ہو رہے ہیں، اور ملک ایک کامیابی کی جانب بڑھ رہا ہے ایسے میں یہ فیصلہ غیر موزوں اور ترقی کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ساری قوم اس وقت یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اور یہ وقت ہے کہ معاشی میدان میں کامیابیاں سمیٹی جائیں۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی طویل عرصے سے یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ، یعنی5 سے 6 فیصد تک لایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں میں بہتری آئے، سرمایہ کاری بڑھے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ لیکن 11 فیصد شرح سود برقرار رکھ کر سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو مایوس کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت، وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں گے اور معیشت کی بحالی کے لیے مثبت اقدامات کریں گے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات