زمینی سفر پر پابندی؛ زائرین کی ایران عراق روانگی کیلئے فیری سروس کا منصوبہ

فیری سروس زائرین کے لیے ایک قابلِ اعتماد اور کم لاگت سفری سہولت فراہم کرسکتی ہے؛ وفاقی وزیر برائے بحری امور

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 2 اگست 2025 11:55

زمینی سفر پر پابندی؛ زائرین کی ایران عراق روانگی کیلئے فیری سروس کا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء ) وزارتِ بحری امور نے زمینی سفر پر پابندی کے بعد زائرین کی ایران اور عراق روانگی کو آسان بنانے کے لیے فیری سروس شروع کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا، اس سروس کے لیے تفصیلی روڈ میپ کو آئندہ چند ہفتوں میں حتمی شکل دیئے جانے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری کا پاکستان کی پہلی فیری سروس کے فوری آغاز پر زور دیتے ہوئے اس ضمن میں کہنا ہے کہ لائسنسنگ کے عمل میں اصلاحات اور آپریٹرز کے لیے مالی سہولتیں فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے، یہ اصلاحات سمندری سفر کو سستا بنانے، زائرین کی معاونت کرنے اور بحری رابطے کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی ہیں، فیری سروس زائرین کے لیے ایک قابلِ اعتماد اور کم لاگت سفری سہولت فراہم کر سکتی ہے جو ایران اور عراق جانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاحت اور کاروبار سے ہٹ کر یہ سروس مذہبی سفر کے لیے ایک بڑی سہولت بن سکتی ہے، ہم زائرین کو ایک محفوظ، سستا اور مؤثر سفری آپشن فراہم کر سکتے ہیں کیوں کہ ہر سال تقریباً 7 سے 10 لاکھ پاکستانی زائرین ایران اور عراق کا سفر کرتے ہیں، اگر پہلے 3 سال میں ان میں سے 20 فیصد نے فیری سروس استعمال کی تو یہ سالانہ ایک لاکھ 40 ہزار سے 2 لاکھ مسافروں پر مشتمل ہو سکتی ہے، جو ایک بڑا معاشی موقع ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس سلسلے میں نجی آپریٹرز اور علاقائی بحری حکام سمیت متعلقہ فریقین سے مشاورت جاری ہے، فزیبیلیٹی اسٹڈیز اور ریگولیٹری فریم ورک کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں پائلٹ لانچ متوقع ہے، اگر مؤثر طریقے سے نافذ کیا گیا تو یہ سروس خطے میں ایک اہم نیا سفری رابطہ بن سکتی ہے، فیری لائسنسنگ کا عمل مکمل طور پر ڈیجیٹل کیا جائے گا اور اسے پاکستان سنگل ونڈو پلیٹ فارم سے منسلک کیا جائے گا جیسا کہ جہازوں کی رجسٹریشن کے موجودہ عمل میں کیا گیا۔

انہوں نے خاص طور پر یہ حکم دیا کہ موجودہ 6 ماہ کے لائسنس کے اجراء کا دورانیہ کم کرکے صرف ایک ماہ کر دیا جائے، 6 ماہ کی تاخیر کا کوئی جواز نہیں ہے، ہمیں بیوروکریسی کو ختم کرنا اور فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، نجی شعبے کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے فیری آپریٹرز کے لیے لچکدار مالی ماڈلز تلاش کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے، ہماری کوشش ہے ان کاروباری افراد کی حمایت کریں، نہ کہ ان کی راہ میں رکاوٹ ڈالیں، جو اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، وزارتِ بحری امور نے ایک ہائبرڈ مالی ماڈل تجویز کیا ہے جس میں ملک کا مالیاتی نظام بینک اور انشورنس گارنٹیوں پر انحصار کرتا ہے تاکہ اس منصوبے کو سہارا دیا جا سکے۔