سعودی عرب کی ڈیجیٹل اکانومی ایک سال میں 495 ارب ریال تک پہنچ گئی، سعودی وزیر اطلاعات

جمعرات 31 جولائی 2025 11:10

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2025ء) سعودی عرب کے وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے کہا ہے کہ مملکت کی ڈیجیٹل اکانومی میں زبردست ترقی ہوئی ہے جس کے باعث 2024 میں ڈیجیٹل اکانومی 495 ارب ریال تک پہنچ گئی اور مملکت کے جی ڈی پی میں اس کا شیئر 15 فیصد تک ہوچکا ہے۔ اردو نیوز کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز سرکاری اداروں کی پریس بریفنگ میں کہا کہ قومی میڈیا سٹریٹجی پرکام جاری ہے جسے باضابطہ طورپر جلد لانچ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی میڈیا ایک نئے دور میں داخل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر سرپرستی سعودی میڈیا فورم کے انعقاد کی تیاریاں جاری ہیں جو عالمی سطح پر مستقبل کے ٹولز کے ساتھ میڈیا کی ترقی کا ایک اہم پلیٹ فارم ہوگا۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وژن 2030 اب محض ایک تاریخ نہیں بلکہ لامحدود امنگوں کی علامت ہے۔

سعودی عرب میں خوابوں کو محض بیان نہیں بلکہ ان کی تعمیر کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مملکت نہ صرف امدادی پروگرام چلا رہی ہے بلکہ انہیں پائیدار انسانی نظام میں تبدیل بھی کیا جارہا ہے۔شاہ سلمان امدادی مرکز کے ذریعے 108 ممالک میں 3500 سے زیادہ ترقیاتی منصوبوں پر 30 ارب ریال سے زیادہ امداد فراہم کی جاچکی ہے۔ سعودی ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یمن میں 4.27 ارب ریال سے زیادہ لاگت سے 265 سے زائد منصوبوں پرکام کیا گیا جن میں سڑکوں کی تعمیر، پانی، صحت اور تعلیم جیسے شعبے شامل ہیں۔

علاوہ ازیں طبی رضاکارانہ پروگراموں کے تحت 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد سرجریز کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی ڈیجیٹل اکانومی میں بھی زبردست ترقی ہوئی ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کی ڈیجیٹل اکانومی 2024 میں 495 ارب ریال تک پہنچ چکی ہے اور مملکت کے جی ڈی پی میں اس کا شیئر 15 فیصد تک ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے تعداد 2020 میں صرف 2 تھی جو اب بڑھ کر 23 تک پہنچ چکی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب ہم صرف ٹیکنالوجی کے صارف نہیں بلکہ اس کی تیاری میں اہم معاون بھی ہیں۔