ڈیرہ اسماعیل خان میں البرق ڈویژن کے زیرِ انتظام چہکان فورٹ میں بین المسالک امن و یکجہتی کانفرنس

ملک میں امن، اتحاد اور بھائی چارے کی فضا کو مضبوطی سے فروغ دیئے جانے کے عزم کا اظہار ،کانفرنس میں 11 نکاتی مشترکہ اعلامیہ بھی منظور

جمعرات 31 جولائی 2025 19:40

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء) ڈیرہ اسماعیل خان میں البرق ڈویژن کے زیرِ انتظام چہکان فورٹ میں بین المسالک امن و یکجہتی کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما و مشائخ، ضلعی انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے اور معززین علاقہ شریک ہوئے۔ کانفرنس کی صدارت جی او سی البرق ڈویژن میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے کی۔

کانفرنس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد مختلف مکاتب فکر کے علما نے خیالات کا اظہار کیا۔ شرکا کا متفقہ پیغام تھا کہ فتنہ خوارج، فرقہ واریت اور دشمن قوتوں کی سازشوں کو ہر حال میں ناکام بنایا جائے گا، اور ملک میں امن، اتحاد اور بھائی چارے کی فضا کو مضبوطی سے فروغ دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں 11 نکاتی مشترکہ اعلامیہ منظور کیا گیا، جس کے مطابق ، پاکستان کے جغرافیائی و نظریاتی تحفظ کے لیے تمام مکاتب فکر متحد رہیں گے۔

پائیدار امن و ترقی کے لیے علما و عوام اپنا کردار ادا کریں گے۔عوام، علما، افواجِ پاکستان، پولیس اور سول اداروں کی قربانیوں کا احترام کیا جائے گا۔دشمن عناصر کی نفرت انگیز سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔فرقہ واریت کی حوصلہ شکنی اور اشتعال انگیز مواد کی روک تھام کی جائے گی۔سوشل میڈیا و پلیٹ فارمز پر گستاخانہ و اشتعال انگیز مواد پر قانونی کارروائی ہوگی۔

علما کے مابین باقاعدہ مکالمے اور مشاورت جاری رکھی جائے گی۔تمام خطبا و ذاکرین نفرت انگیز گفتگو سے گریز کریں گے۔مدارس کے طلبا میں امن و رواداری کا فروغ ہوگا۔دوسروں کے نظریات کا احترام اور برداشت کی فضا قائم کی جائے گی۔تمام اداروں کے ساتھ غیر مشروط تعاون جاری رکھا جائے گا۔میجر جنرل نیک نام محمد بیگ نے خطاب میں فتنہ خوارج اور ہندوستانی سازشوں کی واضح نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ان عناصر کے خلاف آئینی، قانونی اور شرعی جہاد افواجِ پاکستان کر رہی ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا کے منفی استعمال، دشمن پراپیگنڈے اور نوجوانوں کی غلط رہنمائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اساتذہ و علما کو نئی نسل کی اخلاقی تربیت کا ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج، عوام اور علما مل کر دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ افغانستان کی سرزمین کا پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال قابلِ مذمت ہے۔

کمشنر ڈیرہ ظفر الاسلام خان خٹک نے عوامی مسائل کے حل کے لیے دفتر کے دروازے ہر وقت کھلے رکھنے کا اعلان کیا اور علما و مشائخ کی تجاویز کا خیرمقدم کیا۔کانفرنس کے اختتام پر باجماعت نماز ظہر ادا کی گئی، شرکا کی خدمت میں نادر قرآنِ پاک کے نسخے پیش کیے گئے، شہدائے پاکستان کے درجات کی بلندی، ملک میں سلامتی و ترقی کے لیے دعا کی گئی، اور باہمی اخوت و امن کے اس عزم کو دہراتے ہوئے کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔یہ کانفرنس البرق ڈویژن، ڈیرہ، ٹانک اور لکی مروت کے مابین بین المسالک ہم آہنگی اور دفاعِ پاکستان کی ایک عملی مثال بنی۔