
غزہ: عارضی جنگ بندی اور فضاء سے پھینکی خوراک ناکافی، یو این ادارے
یو این
جمعہ 1 اگست 2025
03:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کی امدادی ٹیمیں غزہ میں لوگوں کو ہنگامی بنیاد پر ہرممکن مدد پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن ایندھن کی شدید قلت کے باعث پانی صاف کرنے کے پلانٹ چالو رکھنے اور طبی سہولیات کی فراہمی سمیت بہت سی خدمات بند ہونے کا خدشہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ علاقے میں طبی ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں جنہیں پورا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ادویات اور علاج معالجے کا سامان مہیا ہونا ضروری ہے۔
طبی کارکنوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز شمالی غزہ میں سرحدی راستے زکم پر خوراک کے انتظار میں کھڑے کم از کم 50 افراد ہلاک اور 400 زخمی ہو گئے ہیں۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کی عہدیدار اولگا چیریکوو نے بتایا ہے کہ آج صبح کیریم شالوم کے سرحدی راستے سے آنے والے ان کے امدادی مشن کو راستے میں اسرائیلی فوج نے دو گھنٹے روکے رکھا۔
(جاری ہے)
بھوک، غذائی قلت اور مایوسی
غزہ سے موصول ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مائیں بھوکی ہونے کے باعث اپنے چھوٹے بچوں کو دودھ پلانے کے قابل نہیں ہیں۔
ان حالات میں وہ بچوں کو مٹر کے دانے، روٹی اور چاول کھلانے پر مجبور ہیں جو ان کے لیے موزوں خوراک نہیں ہے۔اولگا چیریکوو ںے بتایا کہ گزشتہ دنوں امدادی قافلے کے ساتھ سفر کرتے ہوئے انہیں سڑک کنارے ایک معمر شخص دکھائی دیا جو زمین پر بکھری مٹھی بھر دال اکٹھی کر رہا تھا اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ لوگوں کو خوراک کی کس قدر قلت کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد فراہم کر کے موجودہ حالات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
عارضی جنگ بندی ناکافی
اولگا چیریکوو نے کہا ہے کہ اگرچہ گزشتہ دنوں ایندھن کی کچھ مقدار غزہ میں لائی گئی ہے لیکن یہ ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ علاقے میں روزانہ ہزاروں لٹر ایندھن کی ضرورت ہے تاکہ پانی، نکاسی آب، صحت، ہنگامی رابطوں اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو برقرار رکھا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل کی جانب سے عسکری کارروائیوں میں روزانہ وقفہ دیے جانے کے بعد امدادی کارروائیوں کی رفتار میں قدرے تیزی آئی ہے۔ علاوہ ازیں، اقوام متحدہ کے امدادی قافلوں پر شہریوں کی لوٹ مار کے واقعات بھی پہلے سے کچھ کم ہو گئے ہیں۔
'اوچا' نے بتایا ہے کہ جنگ میں وقفوں کے اعلان سے چار روز بعد بھی امداد کے حصول کی کوشش کرنے والوں کی ہلاکتیں جاری ہیں جبکہ بھوک اور غذائی قلت سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے عارضی یکطرفہ وقفوں سے مسئلہ حل نہیں ہو گا بلکہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر امداد فراہم کرنے کے لیے مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
مزید اہم خبریں
-
حکومت نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی
-
اتنی کمزور انگلیاں ہماری بھی نہیں کہ مریم نواز کے ہاتھ میں توڑنے کیلئے دے دیں گے
-
مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے کیا؟
-
یو این چیف کی برطانیہ میں یہودی عبادت گاہ پر دہشتگرد حملے کی کڑی مذمت
-
صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
-
الیکشن میں شکایات ہوتی ہیں لیکن پیپلزپارٹی پارلیمانی عمل کوچلنے دینا چاہتی ہے
-
بیشترعالمی پرانی کمپنیاں پاکستان چھوڑ چکی، اسٹاک مارکیٹ میں بھی دلچسپی کم ہو رہی ہے
-
پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش
-
جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
-
ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے اضافے کے بعد 2500 روپے سستا ہوگیا
-
خیبرپختونخوا میں 7 اکتوبر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.