ڈرگ فری کوئٹہ کے تحت منشیات کے خلاف صوبہ بھر میں منظم اور بھرپور مہم جاری ہے،سیکرٹری سماجی بہبود بلوچستان

اتوار 3 اگست 2025 23:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2025ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود حاجی ولی محمد نورزئی کے وژن ''ڈرگ فری کوئٹہ'' کے تحت منشیات کے خلاف صوبہ بھر میں منظم اور بھرپور مہم جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری سماجی بہبود عصمت اللہ قریش نے اپنے جاری کردہ بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران حکومت بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں سے اب تک تقریباً 2500 منشیات کے عادی افراد کا علاج شروع کیا جا چکا ہے، جس میں سے 60 فیصد ہدف کامیابی سے حاصل کیا جا چکا ہے۔

ایسٹرن بائی پاس پر قائم سرکاری بحالی مرکز میں 250 افراد زیر علاج ہیں جبکہ 19 نجی بحالی مراکز کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) کے تحت 1500 سے زائد مریضوں کو منتقل کیا جا چکا ہے، جہاں وہ مکمل علاج اور بحالی کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان مراکز میں نہ صرف طبی علاج فراہم کیا جا رہا ہے بلکہ مختلف پیشہ ورانہ اور فنی مہارتیں بھی سکھائی جا رہی ہیں، جن میں خواندگی، کمپیوٹر سیکھنا، ٹیلرنگ، شو میکنگ اور کوکنگ شامل ہیں تاکہ یہ افراد علاج کے بعد باعزت روزگار حاصل کر کے معاشرے کا کارآمد حصہ بن سکیں۔

یہ مہم 30 اپریل 2025 کو آغاز پذیر ہوئی تھی اور اب تین ماہ مکمل ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اس فیز میں مزید 2500 افراد کو شہر کی گلیوں، چوراہوں، پارکوں اور دیگر عوامی مقامات سے اکٹھا کر کے بحالی مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ صوبائی سیکرٹری عصمت اللہ قریشی کے مطابق ہر مریض کو ایک سال کے عرصے پر مشتمل وقت میں مکمل علاج اور تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

حکومت بلوچستان کا یہ اقدام نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر اقوام متحدہ کا ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) اور عالمی ادارہ صحت (WHO) بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ منشیات کے عادی افراد کو سزا دینے کے بجائے ان کی بحالی، تربیت اور سماجی انضمام پر توجہ دی جائے۔ حکومت بلوچستان کی یہ مہم انہی عالمی اصولوں سے ہم آہنگ ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں منشیات کے خلاف پالیسیاں صرف جرائم کے پہلو تک محدود نہیں رہیں بلکہ انسانی ہمدردی اور بحالی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔عصمت اللہ قریش نے بتایا کہ بلوچستان میں جاری مہم بھی انہی عالمی مثالوں کی ایک قابلِ تقلید جھلک پیش کرتی ہے۔