پبلک ڈاکومنٹس کی فراہمی سے انکار، ڈی ایچ او حویلی کی سپریم کورٹ میں طلبی، عدالت کا برہمی کا اظہار، متعدد افسران طلب

پیر 4 اگست 2025 17:08

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں زیر سماعت کیس محمد شرافت میر بنام ڈاکٹر جواد افضل کیانی میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے پبلک ڈاکومنٹ کی نقولات جاری نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ قائم مقام چیف جسٹس جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس رضاعلی خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

قائم مقام چیف جسٹس نے دوران سماعت اظہار کیا کہ پبلک ڈاکومنٹ کی نقل نہ دینا نہ صرف مس کنڈیکٹ ہے بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی توہین کے زمرے میں آتا ہے۔ جسٹس رضاعلی خان نے ڈاکٹر جواد افضل کیانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آپ جعلی طریقے سے ڈرائیور بھرتی کرتے ہوئے خود بھی ملازمت سے جائیں گے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ڈی ایچ او حویلی کی جانب سے دیئے گئے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے 8 اگست کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر مفصل جواب جمع کروانے کی ہدایت جاری کر دی۔

علاوہ ازیں ڈرائیونگ ٹیسٹ کے ریکارڈ میں مبینہ رد و بدل پر ایس پی حویلی اور ڈسٹرکٹ ٹریفک انسپکٹر حویلی کو بھی طلب کر لیا ہے تاکہ حقائق واضح ہو سکیں۔ دوسری جانب ڈی ایچ او ہٹیاں بالا اور ایم ایس دھیرکوٹ کی جانب سے جمع کروائے گئے جوابات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ان کے حد تک درخواست ہا توہین عدالت داخل دفتر کر دی گئی۔