این آئی سی وی ڈی میں ایک پلمبر کو ایڈمنسٹریٹر کے عہدے پر تعینات کیے جانے کا انکشاف

پیر 4 اگست 2025 21:14

این آئی سی وی ڈی میں ایک پلمبر کو ایڈمنسٹریٹر کے عہدے پر تعینات کیے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)کراچی قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) میں میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایک پلمبر مصطفی حسن کو ایڈمنسٹریٹر کے عہدے پر تعینات کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر سندھ اسمبلی کے رکن محمد شبیر قریشی نے سخت اعتراض اٹھایا ہے مصطفی حسن کا پس منظر ایک پلمبر کے طور پر ہے اور ان کے پاس نہ تو اس اہم انتظامی عہدے کے لیے مطلوبہ تعلیمی قابلیت ہے اور نہ ہی کوئی پیشہ ورانہ تجربہ۔

اس تقرری کو اقربا پروری اور من پسند افراد کو نوازنے کی ایک واضح مثال قرار دیا جا رہا ہے، جو مبینہ طور پر NICVD کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر کی سفارش پر کی گئی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ خود پروفیسر طاہر صغیر بھی صرف ایک کارڈیالوجسٹ ہیں جن کے پاس انتظامی امور کا کوئی تجربہ نہیں ذرائع کے مطابق، مصطفی حسن کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے NICVD کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل کی 2023-24 کی رپورٹ میں اس دوران اربوں روپے کے نقصان کی نشاندہی کی گئی ہے، جس سے مالی بدانتظامی اور حکومتی وسائل کے ضیاع پر سوالات اٹھتے ہیں ایم پی اے محمد شبیر قریشی کی جانب سے معاملے کو سندھ اسمبلی میں باقاعدہ طور پر اٹھایا گیا ہے، مگر تاحال حکومت یا متعلقہ ادارے کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی، جس سے شفافیت، احتساب اور گورننس کے دعوے مشکوک ہو جاتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک پبلک ہیلتھ ادارے کی ساکھ اور کارکردگی کو بچانے کے لیے فوری طور پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر NICVD کے خلاف کارروائی کی جائے اور ذمہ داری کا تعین کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :