پی اے سی کا میاں سرفراز ٹائون کے چیئرمین کے خلاف سرکاری فنڈز میں کرپشن، بے ضابطگیوں اور فنڈز کے غیرقانونی استعمال پراینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم

پی اے سی کا ٹائون کونسل کا اجلاس بلائے بغیر ٹائون کی سال 2024-25 کی سوا ارب روپے کے بجٹ کی خود ہی منظوری دینے اور ٹائون کی ماہانہ او زی ٹی رقم ٹائون میونسپل کمشنر کے دستخط کے بغیر بینک سے نکلوانے سمیت ٹائون کا ریکارڈ اپنے قبضے میں رکھنے کے انکشاف پر محکمہ بلدیات کے سیکرٹری کوبھی تحقیقات کا حکم

منگل 5 اگست 2025 22:15

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)سندھ اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے حیدرآباد کی میاں سرفراز ٹائون میونسپل کارپوریشن میں ٹائون چیئرمین کی جانب سے سرکاری فنڈز میں کرپشن، فنڈز کے غیرقانونی استعمال اور بے ضابطگیوں پر ٹائون چیئرمین کے خلاف اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ پی اے سی نے میاں سرفراز ٹائون کے چیئرمین کی جانب سے ٹائون کونسل کا اجلاس بلائے بغیر ٹائون کی سال 2024-25 کی سوا ارب روپے کے بجٹ کی خود ہی منظوری دینے اور ٹائون کی ماہانہ او زی ٹی رقم ٹائون میونسپل کمشنر کے دستخط کے بغیر بینک سے نکلوانے سمیت ٹائون کا ریکارڈ اپنے قبضے میں رکھنے کے انکشاف پر محکمہ بلدیات کے سیکرٹری کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

منگل کو پی اے سی اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کمیٹی کے اراکین خرم کریم سومرو، مخدوم فخر الزمان، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ حیدرآباد، میاں سرفراز ٹائون کے چیئرمین مصطفی بلال، ٹائون میونسپل کمشنر نور محمد زرداری سمیت ٹائون کی متعدد یوسیز کے وائس چیئرمین نے شرکت کی۔ اجلاس میں میاں سرفراز ٹائون کی یوسیز کے متعدد وائس چیئرمینوں نے ٹائون چیئرمین پر کرپشن، فنڈز کے غیرقانونی استعمال، بے ضاطگیوں اور کونسل کے اجلاس کے بغیر بجٹ منظور کرنے سمیت او زی ٹی کی رقم بینک سے نکلوانے کے الزامات عائد کئے۔

اس موقع پر میاں سرفراز ٹائون کی یوسی 24 کے وائس چیئرمین نے پی اے سی کو بتایا کے میاں سرفراز ٹائون کے چیئرمین کرپشن میں ملوث ہیں اور یوسیز کو ترقیاتی کاموں اور اسکیموں سے محروم رکھ کر مکمل نظر انداز کیا گیا ہے۔ یوسی 35 کے وائس چیئرمین نے بتایا کے میاں سرفراز ٹائون کے بجٹ ٹائون کونسل کا اجلاس بلائے بغیر ٹائون چیئرمین نے خود ہی منظور کرلیا ہے۔

یوسی 24 کے وائس چیئرمین نے کہا کہ ٹائون چیئرمین صرف چائے پر بلا کر فوٹو سیشن کراتے ہیں اور عملی کوئی عوامی بہتری کے کام نہیں کرتے اور وہ دکانداروں کو 400 روپے کی پرچیاں بھیج کر بھتہ لیتے ہیں۔یوسی 20 اور یوسی 21 کے وائس چیئرمینوں نے کہا کہ ٹائون چیئرمین کی جانب سے ٹائون کی کسی بھی یوسی میں ایک اینٹ بھی نہیں لگوائی گئی ہے نہ ہی کوئی ترقیاتی کام کرایا گیا ہے۔

ٹائون کی متعدد یوسیز کے وائس چیئرمینوں نے پی اے سی سے مطالبہ کیا کہ ٹائون کے مالی اخراجات، او زی ٹی فنڈز کے استعمال اور بے ضابطگیوں پر فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔اس موقع پر پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے استفسار کیا کے ٹائون کو ماہانہ کتنی او زی ٹی فنڈنگ جاری ہوتی کے اور وہ فنڈز کہاں استعمال ہوتے ہیں اس متعلق ریکارڈ فراہم کریں۔ٹائون چیئرمین نے بتایا کے میاں سرفراز ٹائون کی ماہانہ ایک کروڑ 80 لاکھ روہے او زی ٹی فنڈنگ ہے جس میں ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد کی تنخواہیں دی جاتی ہیں۔

پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں کے علاوہ اگر ٹائون ہر ماہ کسی نہ کسی یوسی میں 10 لاکھ روپے کا ترقیاتی کام کراتے تو بھی ٹائون چیئرمین پر انگلیاں نہ اٹھتی اور بجٹ کی منظوری کے لئے ٹائون کا اجلاس کیوں نہیں بلایا اور کونسل کے بغیر بجٹ کی منظوری کیسے دی جاسکتی ہے۔ ٹائون چیئرمین نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کے لئے ٹائون کونسل کا اجلاس بلایا تھا جس کے فوٹو بھی موجود ہیں۔

پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کہ کیا ٹائون کے بجٹ اجلاس کی آگاہی محکمے کو دی گئی اور بجٹ اجلاس کے منٹس اور ریکارڈ کہاں ہے پیش کریں۔ اس موقع پر میاں سرفراز ٹائون کے چیئرمین بجٹ اجلاس کے متعلق ریکارڈ پی اے سی کو پیش نہ کر سکے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ حیدرآباد نے کہا کہ بجٹ اجلاس کی محکمے کو کوئی آگاہی نہیں دی گئی ہے نہ ہی منٹس بھیجے گئے ہیں۔

نہ ہی ریکارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔ٹائون میونسپل کمشنر نے پی اے سی کو بتایا کے دو جولائی 2025 کو میونسپل کمشنر کی حیثیت سے چارج لیا تو 8 جولائی کو ٹائون چیئرمین نے میرے دستخط کے بغیر بینک سے او زی ٹی کی ماہانہ رقم نکوالی اور او زی ٹی کی 1 کروڑ 80 لاکھ کی رقم میں سے بینک میں صرف 26 لاکھ روہے چھوڑے گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹائون چیئرمین نے ٹائون کا سرکاری ریکارڈ اپنے پاس رکھا ہے اور ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا جبکہ ٹائون کے تین دفاتر کو تالے لگے پڑے ہیں۔

اجلاس میں میاں سرفراز ٹائون کے ٹائون کونسل کا اجلاس بلائے بغیر ٹائون چیئرمین کی جانب سے سوا ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دینے اور ماہانہ 20 لاکھ روپے کا پیٹرول استعمال کرنے کا انکشاف سامنے آیا۔کمیٹی رکن خرم کریم سومرو نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو نچلی سطح تک مضبوط کرنا چاہتے ہیں تاہم یہاں تو کچھ لوگ خود کو مضبوط کر رہے ہیں۔پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کہ ٹائون کا سرکاری ریکارڈ ٹائون چیئرمین کیجانب سے اپنے قبضے میں رکھنا اور او زی ٹی کے فنڈز بینک سے نکلوانا اور بجٹ اجلاس بلائے بغیر بجٹ کی منظوری دینا قانون و آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

پی اے سی نے حیدرآباد کی میاں سرفراز ٹائون میونسپل کارپوریشن میں ٹائون چیئرمین کیجانب سے سرکاری فنڈز میں کرپشن، بے ضابطگیوں اور فنڈز کے غیرقانونی استعمال پر ٹائون چیئرمین کے خلاف اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔