پاکستانی عوام ٹیکسوں کی بھرمارکے باجودگزشتہ مالی سال کھربوں روپے کی پٹرول لیوی اداکی

عوام نے ٹیکسوں کے ساتھ ساتھ گزشتہ مالی سال 1220 ارب روپے پٹرول لیوی کی مد میں بھی ادا کیے،رپورٹ

بدھ 6 اگست 2025 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)پاکستانی عوام پر پہلے ہی ٹیکسوں کی بھرمار ہے اس پر انہوں نے گزشتہ مالی سال کھربوں روپے کی پٹرول لیوی بھی دی۔تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے گزشتہ مالی سال 25-2024 کی معاشی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عوام نے ٹیکسوں کے ساتھ ساتھ گزشتہ مالی سال 1220 ارب روپے (12 کھرب 20 ارب روپی)پٹرول لیوی کی مد میں بھی ادا کیے۔

اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال 186 ارب روپے کے ڈیویڈنڈ اور نیچرل گیس ڈیولپمنٹ سرچارج کی مد میں 42 ارب روپے جمع ہوئے۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں مالیاتی خسارہ 6 ہزار 168 ارب روپے بتایا گیا ہے جب کہ جولائی 2024 سے جون 2025 تک مجموعی آمدن 17 ہزار 997 ارب اور اخراجات 24 ہزار 165 ارب رہے۔

(جاری ہے)

اس دوران سود ادائیگیوں پر 8 ہزار 887 ارب اور دفاع پر 2193 ارب خرچ ہوئے۔

گزشتہ مالی سال آئی ایم ایف شرط پر پرائمری بیلنس 2 ہزار 719 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران مقامی ذرائع سے 5 ہزار 549 ارب روپے قرض لیا گیا جب کہ ایکسٹرنل فنانسنگ کا نیٹ حجم 618 روپے رہا۔رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے گزشتہ مالی سال میں 11 ہزار 799 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا۔ اس میں 5791 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں اکٹھے ہوئے۔ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 284 ارب، سیلز ٹیکس میں 3901 ارب روپے جمع کیے گئے۔

گزشتہ مالی سال مقامی قرضوں پر 7 ہزار 997 ارب روپے جب کہ بیرونی قرضوں پر 890 ارب روپے سود ادا کیا گیا۔ 1297 ارب کی سبسڈی دی گئی۔ پنشنز کی مد میں 910 ارب جب کہ سول حکومتی اخراجات 891 ارب روپے رہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال صوبوں نے 978 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا۔ نان ٹیکس آمدنی 4564 ارب روپے رہی جب کہ اسٹیٹ بینک کا منافع 2 ہزار 619 ارب روپے رہا۔

تاہم گزشتہ مالی سال نجکاری سے کوئی ایک روپیہ بھی وصول نہیں ہو سکا۔گزشتہ مالی سال پنجاب کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3 ہزار 326 ارب روپے، سندھ کو ایک ہزار 704 ارب، خیبر پختونخوا کو ایک ہزار 102 ارب جب کہ بلوچستان کو 718 ارب روپے جاری کیے گئے۔گزشتہ مالی سال پنجاب نے مجموعی آمدن 642 ارب روپے اور پنجاب کا بجٹ 348 ارب روپے سرپلس رہا۔ سندھ کی ٹیکس، نان ٹیکس اور گرانٹس سے آمدن 906 ارب رہی اور 283 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا۔ خیبرپختونخواہ نے ٹیکس، نان ٹیکس لونز اور گرانٹس کی مد میں 345 ارب روپے حاصل کیے اور وفاق کو 176 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا جب کہ بلوچستان نے ٹیکس، نان ٹیکس، لونز اور گرانٹس کی مد میں 160 ارب روپے جمع کیے اور 113 ارب روپے کا سرپلس دیا۔