چیئرمین واپڈا کی زیر صدارت اجلاس،واپڈا کی جانب سے پن بجلی کے شعبہ میں مکمل کیے گئے منصوبوں بارے بریفنگ

بدھ 6 اگست 2025 22:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید(ریٹائرڈ) نے بدھ کے روز یہاں واپڈا ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں انہیں واپڈا کی ذمہ داریوں اور1958 سے لیکر اب تک، واپڈا کی جانب سے پانی اور پن بجلی کے شعبہ میں مکمل کیے گئے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین واپڈا کو ملک کی معاشی اور معاشرتی ترقی میں واپڈا کے کردار اور زیر تعمیر منصوبوں پرپیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

ممبر(فنانس)، ممبر (پاور)، ممبر (واٹر)، جنرل منیجرز اور دیگر سینئر آفیسرز نے اجلاس میں شرکت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ زیر تعمیر واپڈا منصوبے پاکستان کی واٹر، فوڈ اور انرجی سکیورٹی کیلئے نہایت اہم ہیں، زیر تعمیرمنصوبوں کی ٹائم لائن کے مطابق تکمیل اور نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ کی بحالی کے اقدامات میں تیزی لاناان کی پہلی ترجیح ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نئے منصوبوں پر کم از کم ممکنہ وقت میں تعمیراتی کام کا آغاز بھی نا گزیر ہے تا کہ ملک میں پانی اور سستی بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واپڈا منصوبوں کی تعمیر میں دنیا بھر میں رائج پراجیکٹ مینجمنٹ کے بہترین اقدامات پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے فرائض کی انجام دہی میں پیشہ ورانہ رویہ میں بہتری لانے کی اہمیت کو اجاگر کیا تا کہ واپڈا کو ایک موثر اور فعال ادارہ بنایا جا سکے۔

چیئرمین نے واپڈا کیلئے پاکستان کے لوگوں کا اعتماد قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام کا اعتماد واپڈا کیلئے ہمیشہ بیش بہا اثاثہ ہوگا۔ قبل ازیں بریفنگ کے دوران چیئرمین کو بتایا گیا کہ واپڈا تربیلا ڈیم، منگلا ڈیم اور چشمہ بیراج جیسے بڑے منصوبوں کے معاملات خوش اسلوبی سے چلا رہاہے۔مذکورہ تینوں منصوبوں میں قابل استعمال پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 13.3 ملین ایکڑ فٹ ہے، ان منصوبوں سے ملک بھر میں زراعت کیلئے پانی فراہم کیا جاتا ہے اور سیلاب سے بچا میں بھی مدد ملتی ہے۔

انہیں بتایا گیا کہ واپڈاکے نیلم جہلم پراجیکٹ سمیت 22 پن بجلی گھر ہیں۔ جن کی مجمو عی پیداواری صلاحیت 9 ہزار 459 میگاواٹ ہے۔ ان پن بجلی گھروں سے نیشنل گرڈ کو سالانہ اوسطا 33 ارب یونٹ ماحول دوست اور کم لاگت بجلی محض 3 روپے 83 پیسے فی یونٹ کے حساب سے مہیا کی جاتی ہے۔ واپڈا کی کم لاگت پن بجلی سے پاکستان میں توانائی کے شعبہ کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

چیئرمین واپڈا کو بتایا گیا کہ واپڈا پانی اور پن بجلی کے شعبوں میں 8بڑے منصوبے تعمیر کر رہاہے، جن میں دیا مر بھا شا ڈیم، مہمند ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور تربیلا پانچواں توسیعی منصوبہ قابل ذکر ہیں۔ یہ زیر تعمیر منصوبے 2026 سے 2030 تک مرحلہ وار مکمل ہونگے۔ ان منصوبوں کی تکمیل پر ملک کی پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت میں 9.7 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا اور9ہزار25میگاواٹ پن بجلی بھی پیدا ہو گی۔

انہیں زیر تعمیر منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت اور ان کی ٹائم لائنز کے بارے میں بھی بتایا گیا۔بریفنگ میں چیئرمین کو واپڈا کے مالی ذرائع، پراجیکٹس کی تعمیر کے لیے مالی حکمت عملی اور واپڈا کی عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ شراکت داری پر بھی بریفنگ دی گئی۔ انہیں واپڈا کی افرادی قوت، ہیلتھ کئیر سسٹم اور واپڈا سپورٹس بورڈ سے متعلق معاملات بارے بھی آگاہ کیا گیا۔