پاکستان ٹوبیکو کمپنی کاکسانوں کی معاونت، تمباکو پتوں کی خریداری عمل میں شفافیت ،غیر قانونی تجارت کیخلاف جدوجہد مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ

جمعرات 7 اگست 2025 22:59

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)پاکستان ٹوبیکو کمپنی لمیٹڈ نے کسانوں کی معاونت، تمباکو کے پتوں کی خریداری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے، اور غیر قانونی تجارت کے خلاف جدوجہد کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے ریگولیٹری فریم ورک کی سختی سے پابندی کرنے کا اعادہ کیا ہے۔تمباکو کی صنعت پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی نگرانی میں کام کر رہی ہے اور یہ صنعت 1968 کے پی ٹی بی آرڈیننس کے تحت منظم ہے، جو پیداوار کے اہداف، خریداری کے کوٹے اور منصفانہ مارکیٹ طریقہ کار کو کنٹرول کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے نمائندوں نے ضلع صوابی کے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ ایم ایل او 487 کے مطابق ہر سال پی ٹی بی تمباکو ساز کمپنیوں کو ان کی ظاہر کردہ ضروریات کی بنیاد پر خریداری کے کوٹے الاٹ کرتا ہے، جنہیں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے عوامی طور پر نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس سال تمام تمباکو کمپنیوں کی مشترکہ طلب تقریبا 81.5 ملین کلو گرام تھی، جس میں پاکستان ٹوبیکو کمپنی کا حصہ 25 فیصد تھا۔

تاہم اس سال تمباکو کی کل پیداوار تقریبا 100 ملین کلو گرام سے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔اضافی پیداوار کی صورت میں، پی ٹی بی کمپنیوں کے درمیان تناسب سے تقسیم کو یقینی بناتا ہے تاکہ کسانوں کے مفادات کا تحفظ ہو۔ ایم ایل او 487، یا مارشل لا آرڈر 487، پاکستان میں تمباکو مارکیٹنگ کا قانون ہے جو کمپنیوں کو کسانوں سے تمباکو خریدنے کے ضوابط فراہم کرتا ہے۔

اس کے تحت کمپنیوں پر لازم ہے کہ وہ اضافی تمباکو کم از کم مقررہ قیمت (Minimum Indicative Price - MIP) یا اس سے زیادہ قیمت پر خریدیں۔ یہ قانون پاکستان ٹوبیکو بورڈ آرڈیننس 1968 اور تمباکو مارکیٹنگ کنٹرول رولز 2016 جیسے وسیع فریم ورک کا حصہ ہے، کمپنی کا براہ راست معاہدہ 10,000 سے زائد تمباکو کے کسانوں کے ساتھ ہے، اور تقریبا 150 زرعی ماہرین کے ذریعے بیج بونے سے لے کر فصل کی کٹائی تک تکنیکی تربیت اور زرعی معاونت فراہم کی جاتی ہے، تاکہ ذمہ دار خریداری اور معیار میں بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔

امسال کسانوں کی تعاون سے پی ٹی سی کی تمباکو کی برآمدات میں 158 فیصد اضافے کی توقع ہے ، پی ٹی سی کسانوں کو قرضوں کی صورت میں مالی امداد بھی فراہم کرتی ہے۔ حال ہی میں، پی ٹی سی نے خطے کے تمباکو کے کسانوں کو ایک ارب روپے سے زائد مالی معاونت فراہم کی ہے۔ اس ماڈل کے تحت، معاہدہ شدہ کسانوں کو خریداری کے دوران ترجیح دی جاتی ہے، جس سے ان کی آمدنی کے تحفظ کو یقینی بنایا جاتا ہے اور مقامی و بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کو فروغ ملتا ہے۔

نمائندوں نے مزید بتایا کہ تمباکو نہ صرف ایک اہم نقد آور فصل ہے بلکہ پاکستان کی برآمدات میں درکار اضافے کے لیے ایک نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے مطابق، مالی سال 2024-25 میں تمباکو کی برآمدات میں 158.31 فیصد اضافہ ہوا، جو 65 ملین ڈالر سے بڑھ کر تقریبا 167 ملین ڈالر ہو گئی ہیں۔پاکستان کے تمباکو سیکٹر میں سب سے نمایاں ادارے کے طور پر، پی ٹی سی کو اس ترقی میں قیادت کرنے پر فخر ہے۔

یہ ہماری کسانوں کی تربیت، ذریعہ معاش میں بہتری، معیار کی ضمانت، اور پائیدار خریداری کے طریقوں میں مستقل سرمایہ کاری کا ثمر ہے۔ پی ٹی سی تمباکو کی صنعت سے متعلق قوانین اور ضوابط کی مکمل طور پر پابندی کرتا ہے، اور اپنی سرگرمیوں کو پی ٹی بی کی ہدایات اور عالمی بہترین طریقہ کار کے مطابق ڈھالتا ہے۔