کرگل، ریاست کا درجہ دینے ،چھٹے شیڈول کے نفاذ کیلئے تین روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز

ہفتہ 9 اگست 2025 16:02

کرگل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیر کے خطے کرگل میں آج صبح تین روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز ہو گیا ہے ، جس کا مقصد ریاست کا درجہ دینے اور بھارتی آئین کے چھٹے شیڈول کے نفاذ کے مطالبات پر زور دینا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) اور لیکس اپیکس باڈی (ایل اے بی) کے زیر اہتمام بھوک ہڑتال کرگل قصبے کے حسینی پارک میں کی جا رہی ہے۔

کے ڈی اے اور ایل اے بی گزشتہ پانچ سالوں میں حقوق کے حصول کےلئے مشترکہ طور پر احتجاج کر رہی ہیں اور اس حوالے سے بھارتی حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔بھوک ہڑتال کے مقام پر آویزاں ایک بینر میں لکھا ہے” یہ تین روزہ بھوک ہڑتال لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، چھٹے شیڈول میں شامل کرنے، لیہہ اور کرگل کے لیے الگ الگ لوک سبھا کی نشستوں اور ایک پبلک سروس کمیشن (پی ایس سی) کے قیام کیلئے کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

کے ڈی اے کے شریک چیئرمین اصغر علی کربلائی نے کہاکہ آج کی بھوک ہڑتال ہمارے چار اہم مطالبات کی حمایت میں جاری احتجاج کا حصہ ہے۔گزشتہ چار سالوں میں،ہم نے ان حقوق کے حصول کے لیے ہڑتالیں، بھوک ہڑتال، احتجاج اور پیدل مارچ کیے ہیں لیکن بھارتی حکومت نے کوئی خاص توجہ نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ ہماری آخری بات چیت مئی میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے کے ساتھ ہوئی تھی، جنہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ریاست کا درجہ اور چھٹے شیڈول پر بات چیت آئندہ ماہ شروع ہو جائے گی۔

تاہم ابھی تک ایسی کوئی بات چیت شروع نہیں ہوئی، اور ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے لہذا ہم بھوک ہڑتال پر مجبور ہوئے ہیں۔کے ڈی اے کے ایک اور سرکردہ رہنما سجاد کرگیلی نے مذاکرات کا اگلادور شروع کرنے میں ناکامی پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے ساتھ یہ نوآبادیاتی سلوک ختم ہونا چاہیے،اور آئین کے چھٹے شیڈول کے نفاذ سمیت تمام مطالبات پورے کیے جانے چاہئیں۔