الحمرا ہال میں ''انٹرفیتھ، پیس اینڈ ہارمنی کانفرنس'' کا انعقاد، پاکستان میں مذہبی اقلیتیں مکمل طور پر محفوظ ہیں ،سردار رمیش سنگھ اروڑہ ودیگر

ہفتہ 9 اگست 2025 23:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) پنجاب حکومت کے ہفتہ اقلیتی اور جشنِ آزادی کی مناسبت سے پاک فوج کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے پنجاب حکومت اور یونائٹیڈ انٹرفیتھ آرگنائزیشن کے اشتراک سے الحمرا ہال لاہور میں ہفتہ کے روز''انٹرفیتھ، پیس اینڈ ہارمنی کانفرنس'' کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی، قومی اتحاد اور پاک فوج کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا تھا۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی سردار رمیش سنگھ اروڑہ تھے جبکہ کانفرنس میں مختلف مکاتبِ فکر کے علما کرام، مذہبی اقلیتوں کے نمائندگان، سول سوسائٹی کے اراکین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔کانفرنس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سب اپنی بہادر اور نڈر پاک فوج کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم ہر لمحہ اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی نظامت جاوید ولیم نے کی جبکہ صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ باعثِ فخر ہے کہ پاکستان کی اقلیتی برادری ہر شعبہ زندگی میں اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہے اور مسلح افواج میں شامل ہوکر وطنِ عزیز کے دفاع کا مقدس فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے اقلیتوں کو اپنے سر کا تاج قرار دیا ہے اور پہلی مرتبہ مینارٹی ڈے کی مناسبت سے صوبے بھر میں ہفتہ اقلیتی منانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ 10مئی کو آپریشن بنیان مرصوص، معرکہ حق میں پاکستان کو شاندار فتح حاصل ہوئی، جس نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان نہ صرف مضبوط دفاع رکھتا ہے بلکہ امن کا علمبردار بھی ہے۔ ہمارے ملک میں مذہبی اقلیتیں مکمل طور پر محفوظ ہیں اور انہیں برابری کے حقوق حاصل ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ ملک کی ترقی کے لیے برداشت، رواداری اور مثبت رویوں کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔

مولانا عاصم مخدوم (چیئرمین کل مسالک بورڈ) نے کہا کہ ہفتہ اقلیتی اور جشنِ آزادی کو ایک ساتھ منانا دنیا کے لیے یہ پیغام ہے کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور ایک پرچم تلے متحد ہیں۔خطیب داتا دربار رمضان سیالوی، ڈاکٹر تیمور خان اور دیگر مقررین نے بھی مختصر خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔

تقریب میں فیسز پاکستان کی جانب سے ملی نغموں کے ساتھ ایک مختصر ویڈیو ''پرچم جیسے لوگ'' کی نمائش کی گئی، جس میں پاکستان میں محبت، اتحاد اور بین المذاہب ہم آہنگی کی خوبصورت عکاسی کی گئی۔ بعد ازاں پینل ڈسکشن میں مولانا اسرار مدنی، ڈاکٹر کلیان سنگھ کلیان، ریورنڈ سسٹر جینیویو، رام لعل اور پنڈت راکیش چند نے حصہ لیا اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے عملی تجاویز پیش کیں۔

کانفرنس کے اختتام پر سیکرٹری انسانی حقوق فرید احمد تارڑ نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ اس طرح کی تقریبات کے تسلسل سے تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر امن کے سفر کو کامیابی سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے ان شخصیات کو ایوارڈز پیش کیے جنہوں نے انٹرفیتھ ہارمنی کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔تقریب میں سردار بشن سنگھ، سردار کلیان سنگھ، امرناتھ رندھاوا، سسٹر جینیویو سمیت مختلف مکاتبِ فکر کے علما، مذہبی اقلیتوں کے نمائندگان، سول سوسائٹی اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔