’بچی کی اگلے ماہ شادی تھی ہم جہیز جمع کر رہے تھے اب کفن کا بندوبست کر رہے ہیں‘

کراچی ڈمپر حادثے میں جاں بحق بہن بھائی کے چچا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے

Sajid Ali ساجد علی اتوار 10 اگست 2025 12:25

’بچی کی اگلے ماہ شادی تھی ہم جہیز جمع کر رہے تھے اب کفن کا بندوبست کر ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست 2025ء ) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈمپر حادثے میں جاں بحق بہن بھائی کے چچا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں راشد منہاس روڈ پر پیش آنے والا خوفناک حادثہ نا صرف ایک خاندان کے لیے قیامت بن کر آیا بلکہ ہر حساس دل کو زخمی کرگیا جہاں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو اس بے رحمی سے کچلا کہ لمحوں میں ایک بہن اور بھائی کی زندگی کی ڈور ٹوٹ گئی اور باپ ہسپتال کے بستر پر بے ہوش پڑا ہے جسے ابھی تک یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ اس کی آنکھوں کا تارا بیٹا اور گڑیا جیسی بیٹی اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

بتایا گیا ہے کہ حادثے میں جاں بحق بائیس سالہ ماہ نور اور چودہ سالہ علی رضا کے چچا ذاکر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے انہوں نے بتایا کہ متاثرہ فیملی ملیر سے واپس گھر جارہی تھی، ان کے زخمی بھائی جو کپڑے کا کام کرتے ہیں جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ان کے دماغ میں شدید چوٹیں آئی ہیں جب کہ بائیس سالہ ماہ نور کی اگلے ماہ شادی تھی، جہیز کے لیے گھر والے ایک ایک پیسہ جوڑ رہے تھے، ہم بچی کا جہیز جمع کر رہے تھے اور آج ہم اس کے کفن کا بندوبست کر رہے ہیں، کہاں سے لائیں صبر کیسے کریں صبر؟ ہمیں صرف انصاف چاہیئے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ حادثے کے بعد عوام کا غم و غصہ سڑکوں پر دوڑتے بے لگام ڈمپرز پر نکلا اور مشتعل شہریوں نے سات ڈمپروں کو آگ لگا دی، حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، جسے بعد میں پولیس کے حوالے کر دیا گیا، ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ ’ڈمپر ڈرائیور گرفتار کر لیا گیا ہے، دس سے زائد مشتعل افراد بھی زیر حراست ہیں‘، جب کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’ملزم کو قرار واقعی سزا دی جائے اور سندھ حکومت ڈمپر مافیا کے خلاف فوری کارروائی کرے‘۔