Live Updates

سندھ اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل بدامنی، ڈاکو راج اور مہنگائی کے ستائے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے،کاشف سعید شیخ

حکومت اور اپوزیشن دونوں صرف اپنے مفادات اور سہولیات کے لیے متحد ہیں، عوامی مسائل کا کسی کو خیال نہیں،امیرجماعت اسلامی سندھ کا لاڑکانہ ڈویژن کے عہدیداران سے خطاب

اتوار 10 اگست 2025 18:40

کراچی/لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2025ء)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کا بل مہنگائی، غربت اور ڈاکو راج سے متاثرہ سندھ کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ جماعت اسلامی کے واحد ایم پی اے محمد فاروق فرحان نے اس بل کی مخالفت کی، حکومتی نااہلی کی وجہ سے سندھ بدامنی اور لا قانونیت کی آگ میں جل رہا ہے۔

سندھ میں ڈکیتیاں، لوٹ مار، اغواء برائے تاوان اور معصوم بچوں کے اغواء کے دلخزاش واقعات معمول بن چکے ہیں، لیکن ان منتخب نمائندوں کا اپنے علاقوں میں امن قائم کرنے، قبائلی تنازعات، خونریزی اور جرائم کے خاتمے میں کوئی کردار نظر نہیں آتا۔ تاہم اپنی تنخواہوں اور مفادات کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے ارکان ایک ہی صفحے پر نظر آتے ہیںجو کہ ان کی عوام دشمنی اور بے حسی کی عمدہ مثال ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ ڈویڑن کے عہدیداران کے ایک روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب بڑے بڑے سردار اور وڈیرے اس تنخواہ میں گزارہ نہیں کر سکتے تو ایک عام سفید پوش انسان مہنگائی کے سیلاب میں کیسے گذارہ کرسکتا ہی فرسودہ نظام اور کرپٹ قیادت سے نجات کے ذریعے ہی عدل و انصاف کا نظام قائم کیا جا سکتا ہے اور عوام کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

جماعت اسلامی اپنے قیام کے پہلے دن سے اسی مقصد کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ سکھر بیراج کے دروازوں کی مرمت پر 22 ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود صورتحال خراب ہے، اور تھرپارکر میں آر او پلانٹس کی دیکھ بھال کے نام پر 19 کروڑ روپے کی کرپشن مراد علی شاہ حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ سندھ حکومت نے کرپشن اور وسائل کی نیلامی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

مسلسل 17 سال اقتدار میں رہنے کے باوجود پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔اجلاس میں کارکردگی رپورٹ، ممبر سازی مہم، رابطہ کمیٹی اور دیگر دعوتی و تنظیمی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں جیکب آباد، شکارپور، کشمور ایٹ کندھ کوٹ، قمبر ایٹ شہداد کوٹ، دادو اور لاڑکانہ کے ضلعی امراء ، جنرل سیکریٹریز اور یوتھ صدور نے شرکت کی۔

اجلاس میں جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنہ، جنرل سیکریٹری محمد یوسف، ڈپٹی جنرل سیکریٹری امداد اللہ بجارانی اور زاہد حسین راجپر بھی موجود تھے۔صوبائی امیرنے کہا کہ سکھر بیراج کے دروازوں کی مرمت پر 22 ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود صورتحال ابتر ہے اور تھرپارکر میں آرو پلانٹس کی دیکھ بھال کے نام پر 19 کروڑ روپے کی کرپشن مراد علی شاہ حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

سندھ حکومت نے کرپشن اور وسائل کی نیلامی میں کوئی باقی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ پیپلز پارٹی تسلسل کے ساتھ سترہ سالوں سے اقتدار میں رہنے کے باوجود سندھ کے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اجلاس میں کارکردگی رپورٹ، ممبر سازی مہم، عوامی کمیٹیوں اور دیگردعوتی و تنظیمی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات