آر ایس ایس، بی جے پی نے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کی، آر ایس ایس رکن کا اعتراف

پیر 11 اگست 2025 15:23

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)بھارت میں ہندو انتہاپسندتنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)کے ایک سابق رکن نے اعتراف کیا ہے کہ آر ایس ایس، بھارتیہ جنتا پارٹی، وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے سینئر رہنمائوں نے 2004سے 2008تک بھارت بھر میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کی اور اس کو انجام دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یشونت شنڈے نے بھارت کی آزاد نیوز سائٹ’’دی وائر‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ یہ سازش اقتدار کے حصول کے لئے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے اور ہزاروں افراد کو قتل کرنے کی ایک سوچی سمجھی کوشش تھی۔

یشونت شندے نے کہاکہ یہ صرف اور صرف اقتدار کی خاطر آر ایس ایس، وی ایچ پی، بجرنگ دل اور بی جے پی کے کچھ لوگوں کی سازش تھی جو انتہائی گھٹیا اور گمراہ کن ذہنیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وہ ملک کو آگ لگانا چاہتے تھے تاکہ اقتدار ہمیشہ ان کے پاس رہے۔انہوں نے 1989میں اٹل بہاری واجپائی کو وزیر اعظم بنانے کے لیے 82-84سیٹوں کی خاطر ایودھیا اورپھر کشمیرکا ا ستعمال کیا ۔

انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس لیڈر اندریش کمارنے یہ منصوبہ بندی کی اور اس نے 2000 کے قریب ناندیڑ کے ایک گروپ سے اس کا تعارف کرایا اور اس گروپ نے فوج سے ہتھیاروں کی تربیت حاصل کی اور ان کو عام شہریوں پر حملوں کے لیے پاکستان بھیجنے کا منصوبہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گروپ ٹائم بم بنانے کی تربیت لے رہا تھا جس کو مسلم شادیوں جیسے عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے کی ہدایات دی گئی تھیں اور انہوں نے جا کر یہ کارروائیاں کیں۔

یشونت شنڈے نے کہاکہ وہ2006میں ناندیڑ میں ایک بم تیار کر رہے تھے جو حادثاتی طور پر پھٹ گیا جس میں آر ایس ایس کا ایک رکن ہلاک ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس سازش میں ملوث افراد میں راکیش دھاوڑے اور روی دیو شامل تھے ۔انہوں نے کہا کہ پرگیہ اور پروہت جیسے کارندوں کو اصل ماسٹر مائنڈز کوبچانے کے لیے قربانی کے بکرے کے طورپرتیارکیاگیاتھا۔1994میں آر ایس ایس میں شامل ہونے والے یشونٹ شنڈے نے دعویٰ کیا کہ اس نے اندر سے اس سازش کو ناکام بنانے کی کوشش کی لیکن قتل کئے جانے کے خوف سے کھل کر اس کی مخالفت نہیں کر سکا۔سپریم کورٹ کی جانب سے نئی تحقیقات کے لیے ان کی درخواست کو مسترد کیے جانے کے بعدانہوں نے عوامی سطح پر بات کرنے کا فیصلہ کیا۔