بھارت، ایک اور مسلمان ہندو انتہاپسندی کی بھینٹ چڑھ گیا

پیر 11 اگست 2025 15:26

لکھنو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) بھارتی ریاست اترپردیش میں ہندو انتہاپسندوں کے ایک ہجوم نے گائو کشی کے محض شبے پرایک مسلمان ڈرائیور کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ واقعہ شاہجہاں پور کے بدایون روڈ پر پٹنہ دیوکالی علاقے میں پیش آیا۔ اس ہولناک واقعے سے بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد کے خطرناک رحجان کی عکاسی ہوتی ہے۔

ایک مسلمان ٹرک ڈرائیور کو گائے کی باقیات لے جانے کے شبے میں ہندو انتہا پسندوں کے ایک ہجوم نے بے دردی سے مار مار کر قتل کر دیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ وحشیانہ حملہ پولیس اہلکاروں کے سامنے کیاگیا اوروہ خاموشی تماشائی بنے رہے اور ہجوم کو ٹرک کو آگ لگاتے ہوئے دیکھتے رہے۔پولیس نے ان شر پسندوں کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی ۔

(جاری ہے)

ایک رپورٹ کے مطابق کانوڑ یاترا کے دوران یاتریوں نے بدبو آنے کی شکایت کے بعد ایک ٹرک کو مویشی لے جانے کے شبے پر روکا۔

گاڑی کو چیک کرنے پر اس میں جانوروں کی کھالیں برآمد ہوئیں اور بغیر کسی تحقیق کے فوری نتیجہ اخذ کیا۔ کھالوں کو مویشیوں کی باقیات سمجھ کر ہجوم نے ڈرائیور پر تشددشروع کر دیا۔مشتعل ہجوم نے متاثرہ شخص کو بے دردی سے پیٹا۔ یہاں تک کہ جب پولیس پہنچی تو اس نے اسے بچانے یا ہجوم پر قابو پانے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا بلکہ مشتعل ہجوم نے ان کی موجودگی میں ٹرک کو آگ لگا دی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسران تشدد کے دوران خاموش تماشائی بن کر کھڑے ہیں جسے اقلیتوں کے تحفظ میں حکام کے کردار پر سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ایک مقامی مسلم رہنما نے کہاکہ یہ کوئی واحد واقعہ نہیں بلکہ ایک پریشان کن رجحان کا حصہ ہے جہاں مسلمانوں کو ہراساں کیا جاتا ہے اور بغیر ثبوت کے سزا دی جاتی ہے۔ ٹرک ڈرائیور اندھی نفرت اور شک کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ ایک عینی شاہد نے کہا کہ ہم نے پولیس کو قریب ہی کھڑا دیکھا، لیکن ڈرائیور پر حملہ کرتے وقت انہوں نے کچھ نہیں کیا۔