جنوبی کشمیرمیں لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور، متعدد افراد بیمار

پیر 11 اگست 2025 15:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ضلع پلوامہ کے علاقے ڈفری پورہ میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی طرف سے فراہم کردہ پینے کے آلودہ پانی کی وجہ سے متعددافراد بیمار ہو گئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقامی لوگوں نے بتایا کہ ڈفر ی پورہ ایک چھوٹا سی بستی ہے جس میں تقریبا 40گھرانے ہیں جن میں سے تقریباً 30 گھرانے متاثر ہوئے، زیادہ تر مریض اسہال اور قے کا شکارہیں۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں 2002میں تعمیر ہونے والی واٹر سپلائی سکیم کو دو دہائیوں سے نظر انداز کیاگیاہے۔ ایک مقامی رہائشی غلام نبی نے بتایاکہ پانی ذخیرہ کرنے کے اہم ٹینک کو جب سے نصب کیا گیا ، کبھی صاف نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہم ان تمام سالوں میں اسی ناپاک ٹینک سے پانی پیتے رہے ہیں۔ حکومت کی یہ غفلت اب ہماری صحت پر براہ راست اثر انداز ہو رہی ہے۔

ایک اور دیہاتی عبدالرشید نے کہا کہ ٹینک کو صاف کرنے اور سپلائی کو بہتر بنانے کی بار بار کی درخواستوں پر کان نہیں دھرے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہم سے جل جیون مشن کے تحت پانی کی نئی سکیم کا وعدہ کیا تھا۔ زمین کی نشاندہی بھی کی گئی اور یہاں پر پائپ لائے گئے لیکن کام کبھی شروع نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ یہ سراسر غفلت اور ہمیں درپیش مسائل کے تئیں انتظامیہ کی بے حسی ہے۔صحت کے ایک سینئر اہلکار نے تصدیق کی کہ ایک طبی ٹیم نے گائوں کا دورہ کیا تاکہ مریضوں کا علاج کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ اب تک 16لوگ بیمار ہو چکے ہیں۔