وزیر اعظم کی ہدایت پر قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے فروغ و بحالی کےلئے تمام وسائل بروئے کا ر لا ئے جا رہے ہیں ،وفاقی وزیر اورنگ زیب خان کھچی

پیر 11 اگست 2025 17:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ وثقافت ڈویژن اورنگ زیب خان کھچی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف کی ہدایت پر قومی ورثے و ثقافت کے فروغ و بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کا ر لا ئے جا رہے ہیں ،اردو زبان ہماری تہذیب، ثقافت اور قومی وحدت کی علامت ہے اس کے فروغ کے لیے ڈویژن کے تمام اداروں کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا،قومی شناخت کے مظہر اداروں میں رائٹ سائزنگ نہیں کی جا رہی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اردو سائنس بورڈ میں ڈیجیٹل پرنٹنگ سیل کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینئر جوائنٹ سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن سبینوسکندر جلال،ڈائریکٹر جنرل ادارہ فروغ قومی زبان پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر، ڈائریکٹر اردوسائنس بورڈ ضیااللہ خان ،ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی ڈاکٹر عبدالرئوف رفیقی،ڈائریکٹر ادارہ زبان و ادبیات پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین اورڈائریکٹر ٹریننگ ٹیوٹا عنبرافضل چٹھہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت قومی ورثے اور ثقافت کے فروغ اور بحالی کو ترجیح دے رہے ہیں ، تاریخی مقامات، روایتی فنون، زبانوں و ثقافتی سرگرمیوں کی حفاظت اور ترقی کے لیے بجٹ، ماہرین اور جدید سہولیات سمیت تمام دستیاب وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں،یہ اقدامات نہ صرف ملک کی تاریخی پہچان کو محفوظ رکھنے میں مددگار ہوں گے بلکہ قومی زبان، سیاحت اور معیشت کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے تمام ادارے قومی شناخت کے مظہر ہیں ، ان کی ترقی و مضبوطی سے نہ صرف ہماری تہذیبی پہچان برقرار رہے گی بلکہ دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص بھی اجاگر ہو گا۔وفاقی وزیر نے قومی زبان کے فروغ میں ادارے کی کاوشوں کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیااور کہا کہ اردو زبان ہماری تہذیب، ثقافت اور قومی وحدت کی علامت ہے ، اس کے فروغ کے لیے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے تمام اداروں کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ان اداروںمیں رائٹ سائزنگ نہیں کی جا رہی بلکہ ان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے دن رات کوشاں ہیں ۔اس موقع پر ڈائریکٹر اردوسائنس بورڈ ضیااللہ خان طورو نے وفاقی وزیر کو اردوسائنس بورڈ کے جاری اور مستقبل کے اشاعتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایاکہ اردو سائنس بورڈ نے مطبوعات کی ڈیجیٹل پرنٹنگ کاآغازکیاہے ، اس سلسلے میں بورڈ میں ڈیجیٹل پرنٹنگ سیل قائم کیاگیاہے جہاں کتابوں کی کمپوزنگ، ڈیزائننگ اورپرنٹنگ کے تمام مراحل مکمل کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ نے چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون واشتراک کے معاہدے کیے ہیں، بورڈ کوہسار یونیورسٹی مری کو مطبوعات کی ڈیجیٹل پرنٹنگ میں معاونت فراہم کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور ہو م اکنامکس یونیورسٹی سے بھی زبان کے فروغ کے حوالے سے معاہدہ کیا گیا ہے ، پنجاب آئی ٹی بورڈ کے ساتھ بھی کتابوں کو ڈیجیٹیلائزیشن کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس سے یہ کتابیں آن لائن ہو جائیں گی اور آنے والی نسلیں بھی اس سے مستفید ہو سکیں گی۔

انہوں نے بتایاکہ بورڈ ملک بھر کی پبلک اور پرائیویٹ لائبریریوں اور تعلیمی اداروں میں کتابوں کی فروخت کے لیے ٹھوس اقدامات کررہاہے۔ڈائریکٹر اردوسائنس بورڈ نے بتایاکہ بورڈ مختلف تربیتی کورسز کے ذریعے افسران کی استعدادکاربڑھانے کے لیے بھی کوشاں ہیں ۔ ڈاکٹرمحمد سلیم مظہر نے ادارے کی تحقیقی، اشاعتی اور ثقافتی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اور انھیں بتایا کہ یہ ادارہ 1962 میں قائم ہوا ، اب تک ادارے نے ساڑھے سات سو سے زیادہ کتب شائع کی ہیں جن کی ملک اور بیرون ِملک علمی وادبی حلقوں میں بھرپور پذیرائی ہوئی ہے۔

وفاقی وزیر قومی ورثہ وثقافت ڈویژن اورنگ زیب خان کھچی نے اردو زبان میں سائنسی وسماجی علوم کے فروغ کے لیے بورڈ کی علمی وادبی خدمات کو سراہا۔ بعد ازاں وفاقی وزیر نے ادارے کی لائبریری، خطاطی ،اشاعتی اور دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا اوراردو سائنس بورڈ میں ڈیجیٹل پرنٹنگ سیل کا افتتاح کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے ادارے کے سبزہ زار میں یادگاری پودا بھی لگایا۔\932