اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اگست 2025ء) دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں امن کی بہترین امید ہے، انتھونی البانیزی
آسٹریلیا کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیزی نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا۔
انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل انسانیت کے لیے بہترین امید ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں تشدد کا سلسلہ رک سکتا ہے اور غزہ میں جاری تنازع، تکالیف اور بھوک کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔البانیزی نے کہا کہ جب تک اسرائیلی اور فلسطینی ریاستوں کا قیام مستقل بنیادوں پر نہیں ہوتا، تب تک امن صرف عارضی ہوگا۔
(جاری ہے)
آسٹریلیا فلسطینی عوام کے ان کی اپنی ریاست کے حق کو تسلیم کرے گا اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس حق کو حقیقت بنانے کی کوشش کرے گا۔
یہ اعلان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب برطانیہ، فرانس اور کینیڈا سمیت کئی مغربی ممالک نے بھی تقریباً دو برس قبل حماس کے حملوں کے بعد غزہ میں اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کی ہے۔
البانیزی نے کہا کہ آسٹریلیا کا فیصلہ فلسطینی اتھارٹی کی ان یقین دہانیوں پر مبنی ہے کہ مستقبل کی کسی فلسطینی ریاست میں حماس کے عسکریت پسندوں کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ پٹی پر کنٹرول نہیں رکھتی، جو تقریباً دو دہائیوں سے حماس کے زیر انتظام ہے۔آسٹریلیا کے اعلان کے بعد کینبرا میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس پر تبصرے سے انکار کر دیا۔ اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی عالمی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام امن نہیں بلکہ جنگ کو جنم دے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل فرانس، برطانیہ اور پرتگال سمیت دس سے زائد ممالک ستمبر میں فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے اعلانات کر چکے ہیں۔
ادارت: مقبول ملک، جاوید اختر