بحریہ ٹاﺅن کے رہائشیوں کے تمام قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہے.نیب

مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے.ترجمان قومی احتساب بیورو کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 11 اگست 2025 17:01

بحریہ ٹاﺅن کے رہائشیوں کے تمام قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )قومی احتساب بیورو اسلام اباد نے بحریہ ٹاﺅن کے رہائشیوں کو یقین دلایا ہے کہ ان کے تمام قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہے بحریہ ٹاﺅن کے چیئرمین ملک ریاض بیرون ملک مقیم ہیں جبکہ پاکستان میں ان کے اور ان کی ہاﺅسنگ سوسائٹی کے خلاف متعدد الزامات کے تحت تحقیقات جاری ہیں اور تین مقدمات میں ملک ریاض کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے جبکہ حال ہی میں نیب نے بحریہ ٹاﺅن کی ملکیتی اربوں روپے مالیت کی چند جائیدادوں کی نیلامی کا انعقاد بھی کیا ہے.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف مذکورہ لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں وہ متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا ہے اور نیب ان کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا.

نیب نے واضح کیا ہے کہ بحریہ ٹاﺅن کے خلاف جاری کارروائیاں ان کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں اور نیب نے اس بات کا تہیہ کیا ہوا کہ جب تک یہ لوگ قانون کے آگے پیش ہو کر لوٹی ہوءرقوم واپس نہیں کرتے، نیب اپنی قانونی کارروائیاں بغیر کسی دباﺅ کے جاری رکھے گا . بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب کی طرف سے تمام رہائشی اور مالکان جائیداد کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی منفی اور شرانگیز معلومات یا خبر پر دھیان نہ دیں اور سکون کے ساتھ اپنے معمولات زندگی جاری رکھیں اور کسی بھی مشکوک عمل کے بارے میں فوری طور نیب کو آگاہ کریں.

واضح رہے کہ حال ہی میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے دعویٰ کیا تھاکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ایک جاری تفتیش میں ملک ریاض اور بحریہ ٹاﺅن کے خلاف ایک ارب روپے سے زائد کی مبینہ منی لانڈرنگ کے ثبوت ملے ہیں جس پر مزید تفتیش جاری ہے.