عرب لیگ کونسل کی غزہ پر قبضہ کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت

پیر 11 اگست 2025 18:11

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) عرب لیگ کی کونسل نے غزہ پر قبضہ کرنے اور وہاں کی آبادی کو جبراً بے دخل کرنے کے اسرائیلی حکومت کے فیصلوں اور منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر قبضہ کرنے کا اسرائیلی منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور عرب و علاقائی سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔ متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق عرب لیگ کی کونسل نے مستقل مندوبین کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں اپنے مطالبے کی تجدید کی کہ فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا، ان کے مقصد کو ختم ہونے سے بچانا اور عرب سربراہی کانفرنسز کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اعلامیہ میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیاجائے اور اقوامِ متحدہ کے تعاون سے زمینی، فضائی اور سمندری راستوں کے ذریعے امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

عرب لیگ نے غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے اسرائیلی اقدامات کی بھی شدید مذمت کی، جس کے باعث 200 شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں نصف بچے شامل ہیں جبکہ امداد کی تقسیم کے مقامات پر جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری میں 1500 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ۔

عرب لیگ کی کونسل نے زور دیا کہ ریاستِ فلسطین کو غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس کا انتظام سنبھالنے کا مکمل اختیار دیا جائے۔ کونسل نے اقوام متحدہ میں موجود عرب گروپ سے مطالبہ کیا کہ وہ سلامتی کونسل میں چیپٹر VII کے تحت ایک مسودہ قرارداد پیش کرے جس کے تحت غزہ پر اسرائیلی حملوں کو روکا جائے،امداد کی فراہمی کو آسان بنایا جائے اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں۔عرب لیگ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی، بے گھر افراد کی واپسی، امداد کی تقسیم، قیدیوں کے تبادلے اور اسرائیلی افواج کے انخلا سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں 2735، 2712 اور 2720 پر عمل درآمد کے لئے کام کرے۔