
غزہ پر قبضے کا منصوبہ اسرائیلی وزیردفاع اور افواج کے سربراہ کے درمیان اختلافات عوامی سطح پر آگئے
چیف آف سٹاف جنرل ایال زمیراور اسرائیل کاٹزمیں فوج کی ترقیوں اور تقرریوں پر جھگڑا ہے‘فوج غزہ پر قبضے کی مخالفت کررہی ہے جبکہ نیتن یاہو اورکابینہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے دباﺅ ڈال رہی ہے.اسرائیلی ذرائع ابلاغ
میاں محمد ندیم
منگل 12 اگست 2025
14:14

(جاری ہے)
اسرائیل کاٹز نے کہا کہ زمیر کی جانب سے یہ اجلاس وزیر دفاع کی ہدایت کے برعکس، بغیر پیشگی ہم آہنگی اور اتفاق کے اور طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منعقد کیا گیا انہوں نے کہا کہ ان کا لیک ہونے والے ناموں یا تقرریوں پر بات کرنے یا انہیں منظور کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، چیف آف اسٹاف کو آئندہ ایسی یا دیگر تقرریوں کے لیے وزیردفاع سے پیشگی ہم آہنگی کرنا ہوگی. انہوں نے زور دیا کہ فوجی قیادت وزیرِ دفاع کے ماتحت ہے اور اس کی ہدایات اور پالیسی کے مطابق کام کرے گی آدھی رات کے بعد آئی ڈی ایف نے سرکاری طور پر تقرریوں کا اعلان کیا تو زمیر نے بھی اسرائیل کاٹز کو جواب دیا، فوج کے بیان میں کہا گیا کہ اسٹافنگ ڈسکشن پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق اور قواعد کے تحت ہوئی ہے، چیف آف اسٹاف واحد مجاز اتھارٹی ہے جو کرنل اور اس سے اوپر کے رینک پر کمانڈروں کی تقرری کرتا ہے. بیان میں کہا گیا کہ چیف آف اسٹاف جنرل اسٹاف فورم کی موجودگی میں باقاعدہ اسٹافنگ ڈسکشن کرتا ہے اور تقرری کا فیصلہ کرتا ہے اس کے بعد یہ تقرری وزیر دفاع کے پاس منظوری کے لیے جاتی ہے، جو منظور یا مسترد کر سکتے ہیں اس کے باوجود آئی ڈی ایف نے ترقی پانے والے افسران کی فہرست جاری کر دی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عام طور پر سینئرافسران کی تقرریاں اندرونی فوجی اجلاس کے بعد وزیردفاع کے پاس منظوری کے لیے بھیجی جاتی ہیں اسرائیل کاٹز نے آج ایک اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ طے شدہ طریقہ کار پر عمل کریں گے وزیر دفاع نے کہا کہ چوں کہ یہ تقرریاں وزیرِ دفاع اور آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف کی مشترکہ ہوتی ہیں، اس لیے کرنل اور اس سے اوپر کے رینک کی تقرریوں کا ایک منظور شدہ طریقہ موجود ہے، اس طریقے کے مکمل ہونے سے پہلے کوئی ڈسکشن نہیں ہوتی. انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے چیف آف اسٹاف کو بتا دیا ہے کہ انہیں مزید وقت درکار ہے اور اس وقت یہ ڈسکشن نہیں ہونی چاہیے وہ ان سینئر افسران کو ترقی دینے پر غور کریں گے جو غزہ کے محاذ پر تعینات ہیں اور اپنی موجودہ ذمہ داری کا مقررہ وقت مکمل کیے بغیر دوسری ذمہ داریوں پر منتقل ہونا چاہتے ہیں جب کہ حماس کو شکست دینے کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا. کاٹز نے کہا کہ وہ یہ بھی دیکھیں گے کہ آیا ان افسران کو ترقی دی جائے جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران غزہ محاذ پر کمان کی تھی یا جن کے نام ماضی میں غیر معمولی واقعات سے منسلک رہے ہیں انہوں نے دوبارہ زور دیا فوجی قیادت وزیردفاع کے ماتحت ہے اور اس کے احکامات اور پالیسی کے مطابق کام کرے گی. اسرائیلی ذرائع ابلاغ فوجی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کررہے ہیں کہ وزیردفاع کاٹز بلیک میل کر رہے ہیں اور فوجی سربراہ کے ساتھ ایسے برتاﺅ کر رہے ہیں جیسے وہ ایک جونیئر سپاہی ہوں ذرائع نے الزام لگایا کہ زمیر تقریباً ایک ماہ سے کاٹز سے ملاقات طے کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن کامیاب نہیں ہو سکے. اسرائیلی نشریاتی ادارے وائی نیٹ نیوز کے مطابق ملاقات کی آخری کوشش پیر کو ہوئی تھی لیکن انہیں ایسے رد کیا گیا جیسے وہ صرف کارپورل ہوں اسرائیل کے جریدے ”ہایوم“ نے کاٹز کے دفتر کے حوالے سے کہا کہ زمیر اچانک آئے تھے اور ملاقات کا وقت نہ ہونے کی وجہ سے درخواست مسترد کی گئی کیوں کہ فوجی سربراہ نے صرف 15 منٹ کی ملاقات مانگی تھی جبکہ کاٹز زیادہ وقت چاہ رہے تھے تاکہ تقرریوں پر تفصیلی غور ہو سکے زمیر نے ملاقات کے لیے پہلی بار جمعہ کو رابطہ کیا تھا. وائی نیٹ نے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا کہ غیر معمولی بلیک میل کے طور پر اس معاملے کو حکومت کے اس مطالبے سے جوڑا جا رہا ہے کہ فوج غزہ شہر پر قبضے کی تیاری کرے، جسے گزشتہ ہفتے کابینہ نے منظور کیا تھا حالاں کہ ایال زمیر اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے اس پر اعتراض کیا تھا. ذرائع کا کہنا تھا کہ اگرچہ کاٹز سخت بیانات دے رہے ہیں لیکن اصل میں وزیراعظم نیتن یاہو ہی اس مہم کے پیچھے ہیںکاٹز اس سے قبل بھی زمیر سے علانیہ ٹکرا چکے ہیں انہوں نے زمیر کے پیشرو لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہلیوی سمیت دیگر اعلیٰ افسران، بشمول سابق فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری اور موجودہ انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ میجر جنرل شلومی بائنڈر سے بھی بارہا اختلافات کیے ہیں اس بار زمیر کی جانب سے جاری فہرست میں 14 افسران کو بریگیڈیئر جنرل، 4 کو کرنل کے رینک پر ترقی دی گئی جب کہ 8 بریگیڈیئر جنرل اور 2 کرنل کو اسی رینک پر نئی ذمہ داریاں سونپی گئیں.
مزید اہم خبریں
-
حکومت نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی
-
اتنی کمزور انگلیاں ہماری بھی نہیں کہ مریم نواز کے ہاتھ میں توڑنے کیلئے دے دیں گے
-
مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے کیا؟
-
یو این چیف کی برطانیہ میں یہودی عبادت گاہ پر دہشتگرد حملے کی کڑی مذمت
-
صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
-
الیکشن میں شکایات ہوتی ہیں لیکن پیپلزپارٹی پارلیمانی عمل کوچلنے دینا چاہتی ہے
-
بیشترعالمی پرانی کمپنیاں پاکستان چھوڑ چکی، اسٹاک مارکیٹ میں بھی دلچسپی کم ہو رہی ہے
-
پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش
-
جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
-
ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے اضافے کے بعد 2500 روپے سستا ہوگیا
-
خیبرپختونخوا میں 7 اکتوبر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.