پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، وزارت مذہبی امور کے 23-2022 اور 24-2023 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا

منگل 12 اگست 2025 17:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے 23-2022 اور 24-2023 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے آغاز پر پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا میں ہمیں ٹیکسوں کے استثنیٰ اور پرتگال میں مبینہ طور پر بیوروکریٹس کی جانب سے زمینوں کی خریداری کے معاملہ پر پی اے سی 19 اگست کے اجلاس میں ایجنڈے پر زیر بحث لانا چاہتی ہے ۔

پی اے سی کے ارکان نے اس کی منظوری دے دی ۔ پی اے سی نے فیصلہ کیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں ،ان کی بات بھی پی اے سی کو سن لینی چاہئے۔

(جاری ہے)

شاہدہ اختر علی نے کہا کہ ان ملازمین کو اگر اس طرح برطرف کیا گیا تو ہمارے پاس تحریک استحقاق کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہتا ۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ہمیں کمیٹی میں بتایا گیا ہے کہ ان ملازمین کی ملازمتوں کا مکمل تحفظ کیا جائے گا ۔

اجلاس میں طے پایا کہ 20 اگست کو یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین اور متعلقہ ادارے کو بلا کر معاملہ زیر بحث لایا جائے گا ۔ وزارت مذہبی امور کے آڈٹ اعتراضات کے جائزے کے دوران آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ جدہ میں اس وقت کے ایک اسسٹنٹ اکائونٹ آفیسر نے 12 ملین روپے کا خورد برد کیا جس پر وزارت مذہبی امور کے سیکرٹری ڈاکٹر عطا ء الرحمان نے کہا کہ اس شخص کے خلاف کارروائی کے لئے انٹرپول سمیت وزارت داخلہ کے ذریعہ ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی وزارت کی جانب سے درخواست کی گئی ہے ۔

ڈی جی حج مکہ نے کہا کہ اس وقت تین دستخظ کنندگان ہوتے تھے جن میں سےاس وقت کے ڈائریکٹر کی ٹرانسفر ہوگئی تھی ، بینک میں ان کی آئی ڈی بند نہیں ہوئی تھی جس کی وجہ سے یہ رقم ٹرانسفر ہوئی ،اب ہم نے اس سسٹم کو مزید سخت کر دیا ہے ۔ وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ اب یہ شخص کینیڈا میں مقیم ہے ، اب اس کی جائیدادوں کے ذریعہ ریکوری کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ آڈٹ اعتراضات بھی اسی اکائونٹ آفیسر سے متعلق ہیں ، اس شخص نے 2019 میں معاونین سے کھانے کی رقم کاٹی اور ٹھیکیدار کو ادا نہیں کی ۔ اس کے علاوہ حج ویلفیئر فنڈ میں بھی اس نے خورد برد کیا ہے ۔ یہ معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کیا گیا تھا ۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ان کے خلاف کیس درج ہوچکا ہے ، دونوں میاں بیوی اشتہاری ہیں ، یہ اب امریکا میں ہیں ،ان کی جائیدادوں کی تفصیل ہمارے ریکارڈ پر نہیں ہیں ۔

پی اے سی نے ہدایت کی کہ ایک مہینے کے اندر اندر اس کی جائیدادوں کی تفصیل حاصل کی جائے ۔ جنید اکبر خان نے کہا کہ اکیلا ایک شخص اتنا بڑا فراڈ نہیں کر سکتا ، اس کیس کی درست انداز میں پیروی نہیں کی گئی ۔ سیکرٹری مذہبی امور کو بھی ہدایت کی گئی کہ ایک مہینہ میں پی اے سی کواس فراڈ کے بارے میں اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے ، اس شخص کے کریمنل ریکارڈ سے متعلقہ ملک کو آگاہ کیا جائے ۔