رکن اسمبلی سردار لطیف کھوسہ کروڑ روپے فیس لیتے ہیں ‘وزیر قانون کا قومی اسمبلی میں انکشاف

منگل 12 اگست 2025 20:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2025ء)قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے انکشاف کیاہے کہ رکن اسمبلی سردار لطیف کھوسہ کروڑ روپے فیس لیتے ہیں جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں تو اس سے بھی زیادہ لیتا ہوں مجھے تو سیاسی کیس کیلئے سات کروڑ بھی آفر ہوئے لیکن میں سیاسی کیس نہیں لیتا‘ اس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ آپ کو تو اسمبلی کو کھانا کھلانا چاہیے۔

اس نو ک جھونک کے دوران ایوان کشت زعفران بنا رہا اور ارکان کے قہقہے گونجتے رہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا ۔پی ٹی آئی کے رہنما لطیف کھوسہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف عام عوام کیلئے اگر دسترس میں نہیں رہے گا تو بتائیں کیسے ہو گا انصاف ،وزیر قانون کی توجہ دلانا چاہتا ہوں سول اپیل کی فیس دو سو سے پچیس سو روپے کر دی سیکیورٹی چالان دس ہزار سے پچاس ہزار کر دی گئی انٹرا کورٹ پانچ ہزار کر دی گئی کچھ معاملات میں جہاں پانچ روپے فیس تھی وہاں پانچ سو روپے کر دی گئی یہ چھ اگست سے نافذ العمل ہو گا انصاف مشکل کر دیا گیا ہے جس سے لا قانونیت ہو گیں کل بھی ہمیں تھوک کے حساب سے سزائیں سنائی گئی ہیں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم مزید تارڈ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک کیسز کا تعلق ہے یہ بہتر جانتے ہیں مجھ سے عدالت کا معاملہ ہے میرے استاد ہیں لطیف کھوسہ میں نے بھی پتا کرایا تھا فیسوں کا تو انہوں نے کہا تھا کہ یہ سالہا سال سے یہی تھی اب بڑھائی گئی ہیں تو آپ کے بارے میں بھی کہا جاتا تھا کہ وہ انیس سو نوے اور چورانوے میں ایک لاکھ فیس لیتے تھے اب ایک کروڑ لیتے ہیں ہاؤس میں قہقہے لگ گئے اسپیکر نے کہا کہ کیا واقعی آپ اتنی فیس لیتے ہیں اس پر کھوسہ صاحب نے کہا میں تو اس سے بھی زیادہ لیتا ہوں مجھے تو سیاسی کیس کیلئے سات کروڑ بھی آفر ہوئے لیکن میں سیاسی کیس نہیں لیتا اسپیکر صاحب نے کہا کھوسہ صاحب کہ آپ کو تو ہاؤس کو کھانا کھلانا چاہیے۔

(جاری ہے)

اقبال آفریدی نے کہا کہ ہمیں بولنے نہیں دیا جاتا پی ٹی آئی کے رہنما کو بولنے کی اجازت پرحکومتی ممبرز نے اعتراض کیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کل انہوں نے حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھائے تو آج انہیں بولنے دیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما شاہد خٹک نے کہا کہ میں اسپیکر صاحب جو ضم شدہ علاقے کے بارے میں بات کر نا چاہتا ہوں ایکس فاٹا میں اب تک اکیس ملٹری آپریشن ہو چکے ہیں یہ منسٹر فرعونیت سے کہتے ہیں کہ آپریشن کریں گے طاقتور تو فرعون بھی تھا اب پھر اگر آپریشن کی طرف جارہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اکیس آپریشن فیل ہیں ہمارے دور حکومت میں کوئی سنگل جان نہیں گئی اب چند ماہ میں وہاں اتنے دھماکے ہوئے۔

کوئی آگر آپریشن کرنا ہے تو وہاں کی عوام کو اعتماد میں لیں کب تک ایک دوسرے کو شک کی نگاہ سے دیکھیں گے اب تک ہم اسی ہزار جانیں دے چکے ہیں کے پی کے حکومت اور عوام کبھی بھی وہاں آپریشن نہیں ہونے دیں گے پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ملٹری کورٹ میں کوئی فیصلہ ہو جائے تو ہائیکورٹ میں چیلنج کا اختیار ہونا چاہیے ‘میں نے اس حوالے سے بل جمع کرایا ہوا، جو آج ایجنڈے پر نہیں ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگلے ہفتے بل کو ایجنڈے پر لایا جائے،شاہد خٹک نے کہا کہ قبائلی عوام محب وطن ہیں ہم کسی بھی آپریشن کو قبول نہیں کرینگے ہمیں امن چاہئے ہمیں آپریشن نہیں چاہئے ‘قبائلی عوام اب کسی آپریشن کے متحمل نہیں ہوسکتے ‘سپیکر نے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کو ایوان میں طلب کر لیااور کہا کہ طلال چوہدری ایوان میں آکر اراکین کے تحفظات دور کریں اور حقائق سے آگاہ کریں۔