جشن آزادی و معرکہ حق،جامعہ کشمیر میں شاندار بین الجامعاتی مقابلوں کا انعقاد

بدھ 13 اگست 2025 22:07

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک شاندار بین الجامعاتی تقریب بدھ کے روزمنعقد ہوئی جس میں جشن آزادی اور مسلح افواج پاکستان کی جرات و بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے تاریخی‘‘معرکہ حق’’کے حوالے سے مختلف مقابلے منعقد کیے گئے۔ اس تقریب میں یونیورسٹی آف پونچھ راولا کوٹ، میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (مسٹ)، ویمن یونیورسٹی باغ، یونیورسٹی آف بھمبر، یونیورسٹی آف کوٹلی اور دیگر جامعات کے طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔

مقابلوں میں پینٹنگ و پوسٹر سازی، اردو و انگریزی تقریری مقابلے، شاعری اور ملی نغموں کے مقابلے شامل تھے جن میں طلبہ نے اپنی صلاحیتوں، حب الوطنی اور تخلیقی فن کا بھرپور مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

تقریب کے مہمانِ خصوصی چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر خوشحال خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست محض خوشی اور جشن کا دن نہیں بلکہ یہ ہمارے آبا و اجداد کی عظیم قربانیوں کو یاد کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی چاہیے اور اس کی حقیقی قیمت اُن کشمیری بھائیوں سے پوچھنی چاہیے جو لائن آف کنٹرول کے اُس پار آج بھی اپنے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے ماحولیاتی مسائل سمیت پاکستان کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نوجوان ہمارا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں جنہیں علم، مہارت اور مثبت اقدار سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اختتامی خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر جمال خٹک نے کہا کہ طلبہ کے جوش و جذبے اور بھرپور شرکت کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آزادی، حریت اور حب الوطنی کو کبھی معمولی نہیں سمجھنا چاہیے، اور اس کی قیمت اُن اہلِ غزہ، عراق اور کشمیری بھائیوں سے پوچھنی چاہیے جو آج بھی آزادی کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے قوم کے بزرگوں کی لازوال قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان نعمتوں کا شکر ادا کرنا چاہیے جو ہمیں میسر ہیں۔

وائس چانسلر نے معرکہ حق کے دوران افواجِ پاکستان کی جرات و بہادری کو سراہا جنہوں نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، اور شریک جامعات و طلبہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب کو یادگار بنایا۔مقابلوں کے نتائج کے مطابق اردو تقریری مقابلے میں پہلی پوزیشن جامعہ آزاد جموں و کشمیر، دوسری مسٹ اور تیسری ویمن یونیورسٹی باغ نے حاصل کی۔

انگریزی تقریری مقابلے میں یونیورسٹی آف پونچھ راولا کوٹ نے پہلی، ویمن یونیورسٹی باغ نے دوسری اور مسٹ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ پینٹنگ و پوسٹر سازی میں پہلی پوزیشن یونیورسٹی آف پونچھ راولا کوٹ، دوسری اور تیسری دونوں پوزیشنز جامعہ آزاد جموں و کشمیر نے حاصل کیں۔ ملی نغموں کے مقابلے میں خوش بخت نے پہلی، عبداللہ نے دوسری اور امینین فاطمہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

شاعری کے مقابلے میں پہلی پوزیشن جامعہ آزاد جموں و کشمیر، دوسری یونیورسٹی آف پونچھ راولا کوٹ اور تیسری ویمن یونیورسٹی باغ کے حصے میں آئی۔تقریب کا اختتام قومی یکجہتی اور حب الوطنی کے جذبے سے ہوا، جس میں نوجوانوں کے اس عزم کو اجاگر کیا گیا کہ وہ آزادی اور خدمتِ وطن کے جذبے کو آئندہ نسلوں تک منتقل کریں گے۔