ترقی پذیر ممالک پلاسٹک آلودگی کے اثرات کا سب سے زیادہ بوجھ برداشت کر رہے ہیں، ڈاکٹر مصدق ملک

جمعہ 15 اگست 2025 13:29

ترقی پذیر ممالک پلاسٹک آلودگی کے  اثرات کا سب سے زیادہ بوجھ برداشت کر ..
جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ جو ممالک سب سے زیادہ پلاسٹک استعمال کرتے ہیں، وہی سب سے زیادہ گرین فنانسنگ سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جبکہ ترقی پذیر ممالک پلاسٹک آلودگی کے ماحولیاتی اور سماجی و معاشی اثرات کا سب سے زیادہ بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک نے یہ بات جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں پلاسٹک آلودگی سے متعلق بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی ( آئی این سی -5.2) کے پانچویں اجلاس کے موقع پر بنگلہ دیش، مصر، تاجکستان، ملائیشیا اور سوڈان کے وفود کے ساتھ ایک بین الریاستی بریفنگ اور تفصیلی تبادلۂ خیال کے دوران پاکستان کی قیادت کی۔

(جاری ہے)

مذاکرات کا محور عالمی پلاسٹک معاہدے کے لیے منصفانہ اور مؤثر لائحہ عمل پر علاقائی اتفاقِ رائے پیدا کرنا اور گرین فنانسنگ میں پائے جانے والے عدم توازن کا ازالہ تھا۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے نشاندہی کی کہ جو ممالک سب سے زیادہ پلاسٹک استعمال کرتے ہیں، وہی سب سے زیادہ گرین فنانسنگ سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جبکہ ترقی پذیر ممالک پلاسٹک آلودگی کے ماحولیاتی اور سماجی و معاشی اثرات کا سب سے زیادہ بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔انہوں نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عالمی سطح پر ایسے مالیاتی ڈھانچے، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار میں اضافے کے اقدامات کی وکالت کی جائے جو موسمیاتی اور ماحولیاتی چیلنجز سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک تک معاونت کی مؤثر رسائی یقینی بنائیں۔