بلوچستان ہائی کورٹ کا پبلک ٹرانسپورٹ کی فوری بحالی سیکورٹی خدشات والے علاقوں کے علاوہ دیگر میں موبائل انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم

جمعہ 15 اگست 2025 17:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس جناب جسٹس سرداراحمد حلیمی پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے حکومت بلوچستان کو پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کا نوٹیفکیشن واپس لینے اور سیکورٹی خدشات والے علاقوں کے علاوہ دیگر علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم دیدیا۔ڈویژنل بینچ نے جمعہ کے روز بلوچستان میں موبائل انٹرنیٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ بندش سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان عدنان بشارت،ایڈیشنل اٹارنی جنرل ظہوراحمد بلوچ اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان محمد حمزہ شفقات ،ڈپٹی ڈائریکٹرپی ٹی اے جمیل احمد اور وزارت داخلہ کے عمر سعید پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے فریقین کو تفصیلی جوابات جمع کرانے کا حکم دیدیا،سماعت کے دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے عدالت کوبتایاکہ پبلک ٹرانسپورٹ سروسز عارضی طور پر معطل کی گئی ہیں جس پر عدالت نے حکومت بلوچستان کو حکم دیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ معطلی کا حکم فورا واپس لیا جائے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایاکہ چہلم کے جلوس کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل سروسز معطل کی گئی ہیں حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں 31 اگست 2025 تک موبائل ڈیٹا بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس پرعدالت نے استفسار کیاکہ کیاسیکیورٹی خطرات پورے بلوچستان میں ہیں؟ ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشل چیف سیکرٹری نے عدالت کوبتایاکہ صوبے میں سیکیورٹی خدشات صرف کچھ مخصوص علاقوں میں ہیں جس پر عدالت نے حکم دیاکہ جہاں سیکیورٹی خدشات موجود نہیں ہیں، وہاں موبائل فون نیٹ ورکس اور ڈیٹا سروسز فوری طور پر بحال کی جائیں حکومت اپنے 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔