سکھ برادری کا حق خود ارادیت کا مطالبہ، خالصتان ریفرنڈم عالمی سطح پر جاری

جمعہ 15 اگست 2025 18:00

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) بھارت سے علیحدہ وطن خالصتان کے حصول کیلئے عالمی سطح پر جاری سکھوں کی تحریک دن بہ دن زور پکڑتی جا رہی ہے،خالصتان ریفرنڈ م کا اگلامرحلہ 17اگست برو ز اتوار کو امریکہ میں منعقد ہو رہاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خالصتان ریفرنڈم، سکھوں کا پرامن طریقے سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا عزم ہے۔

امریکہ میں خالصتان ریفرنڈم، سکھوں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔دنیا بھر میں منعقد کئے جانیوالے خالصتان ریفرنڈم میں لاکھوں سکھ مختلف ممالک میں اپنی خودمختاری کے حق کے لیے پرامن انداز میں ووٹ ڈالتے ہیں ۔ خالصتان ریفرنڈم امریکہ میں قائم سکھ برادری کی تنظیم سکھ فار جسٹس کے زیر اہتمام منعقد کئے جاتے ہیں جسے بھارتی حکومت نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

(جاری ہے)

مودی حکومت سکھوں کی اس مہم کو روکنے کے لیے نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک سکھ کارکنوں کو مبینہ طور پر نشانہ بنارہی ہے۔ امریکا، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک میں سکھ رہنماﺅں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزامات بھارت پر عائد کیے جا رہے ہیں۔ امریکا نے بھارت کی طرف سے معروف سکھ رہنماگرپتونت سنگھ پنوںپر کرائے گئے مبینہ حملے کی سازش بے نقاب کی ہے جبکہ کینیڈا کے سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے2023میں پارلیمنٹ میں سکھ رہنماءہر دیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف کیاتھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

خالصتان ریفرنڈم میں اب تک لاکھوں سکھ مرد و خواتین نے بھارت سے علیحدہ آزاد وطن کے حق میں ووٹ ڈالے ہیں ۔ سکھ برادری کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے ان کی پرامن جدوجہد کو دہشتگردی قراردینا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔سکھ برادری نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بھارت کی مبینہ ظالمانہ کارروائیوں کا نوٹس لے۔ان کاکہنا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم خوف کا نہیں، حق کا اظہار ہے۔خالصتان ریفرنڈم سکھ قوم کے اس عزم کا اظہار ہے کہ وہ پرامن اور جمہوری انداز میں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہتی ہے۔