دنیائے موسیقی کے بادشاہ، استاد نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 28برس بیت گئے

قوالی کے 125البم ریکارڈ کروانے پر استاد نصرت فتح علی خان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں میں بھی شامل

ہفتہ 16 اگست 2025 10:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے دنیائے موسیقی کے بادشاہ،استاد نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 28برس بیت گئے۔نصرت فتح علی خان نے فن قوالی کو نئی جہت دی، اپنے منفرد انداز گائیکی سے عالمگیر شہرت حاصل کی اور گنیز بک میں نام درج کرایا،اپنی منفرد آواز اور موسیقی کے ذریعے آج بھی مداحوں کے دلوں پر حکمرانی کر رہے ہیں۔

شہنشاہ قوالی نے فیصل آباد کے ایک قوال گھرانے میں 13اکتوبر 1948کو آنکھ کھولی، 16سال کی عمر میں قوالی کا فن سیکھا، قوالی کے ساتھ غزلیں، کلاسیکل اور صوفی گیت بھی گائے، استاد نصرت فتح علی خان کا گایا گیا ہر گیت پاکستان اور بھارت سمیت دنیا کے کونے کونے تک پہنچا اور امر ہوگیا۔سروں کے شہنشاہ صوفیانہ کلام کو اس مہارت سے گاتے تھے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہو جاتا، انہوں نے مغربی سازوں کو استعمال کر کے قوالی کو جدت کے ساتھ ساتھ ایک نئی جہت بخشی، ان کی قوالی دم مست قلندر علی علی کو عالمی مقبولیت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ وہی خدا ہے، سانسوں کی مالا، دم مست قلندر، اکھیاں اڈیک دیاں، گورکھ دھندہ اور ان جیسی کتنی ہی قوالیاں اور غزلیں جس نے بھی سنیں وہ ان کا مداح ہوگیا۔قوالی کے 125البم ریکارڈ کروانے پر استاد نصرت فتح علی خان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں میں بھی شامل ہے۔سحر انگیز آواز اور شخصیت کے حامل استاد نصرت فتح علی خان گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہوئے اور 49برس کی عمر میں 16اگست 1997 کو اپنے چاہنے والوں کو روتا چھوڑ کر منوں مٹی تلے جا سوئے۔