’’ سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ‘‘ کا مکمل اجراء اپریل 2026 میں ہوگا

اتوار 17 اگست 2025 15:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2025ء) سندھ حکومت کی جانب سے ’’سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ‘‘ (ایس بی او ایس ایس ) کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کے لیے جامع اقدامات جاری ہیں، جس کا مکمل اجراء اور انضمام اپریل 2026 تک متوقع ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی قاسم نوید نے ’’ویلتھ پاکستان‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی مراحل کے دوران سامنے آنے والے تکنیکی اور انتظامی چیلنجز کو حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ سسٹم کو مزید مستحکم ، مؤثر اور تمام شراکت داروں کے لیے زیادہ سے زیادہ صارف دوست بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس مدت میں مختلف سرکاری محکموں کو مرحلہ وار اس ڈیجیٹل نظام میں شامل کیا جائے گا تاکہ منتقلی کا عمل ہموار رہے۔ پلیٹ فارم کے موثر آپریشن کے لیے اہم قانونی اصلاحات بھی زیر عمل ہیں۔

(جاری ہے)

منصوبے کے تحت ایک وسیع قانونی روڈمیپ تیار کیا گیا ہے جس میں 250 سے زائد ترامیم کی تجاویز شامل ہیں تاکہ ریگولیٹری نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے اور ایس بی او ایس ایس کی آن لائن اپلائی اور ای-پیمنٹ سہولیات کو قانونی فریم ورک میں مکمل طور پر ضم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کاروباری ماحول میں نئی راہیں کھولتے ہوئے صوبائی حکومت نے حال ہی میں ایس بی او ایس ایس کا آغاز کیا ہے جو صوبے میں کاروباری رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے طریقہ کار میں انقلابی تبدیلی لانے جا رہا ہے۔ یہ پلیٹ فارم وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لانچ کیا تھا جسے قومی ڈیٹابیسز کے انضمام اور بلاک چین ٹیکنالوجی سے تقویت حاصل ہے۔

سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ کاروباری حضرات چھوٹے تاجروں کو 24 گھنٹے ایک ایسے آن لائن گیٹ وے تک رسائی فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے وہ پیچیدہ ریگولیٹری مراحل کو بے مثال آسانی اور شفافیت کے ساتھ طے کر سکتے ہیں۔یہ پلیٹ فارم عالمی بینک کی مالی معاونت سے ’’کمپیٹیٹو اینڈ لیویبل سٹی آف کراچی‘‘ (کلِک) منصوبے کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی پائیداری کے لیے حکومتِ سندھ نے ادارہ جاتی اقدامات بھی کیے ہیں جن میں کابینہ کی جانب سے 30 مئی 2024 کو ’’سندھ انویسٹمنٹ اتھارٹی‘‘ کے قیام کی منظوری شامل ہے جو ایس بی او ایس ایس کے آپریشن اور اصلاحات کی عملداری کی نگرانی کرے گی۔

یہ اقدام سندھ اور پاکستان دونوں کی ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس‘‘ میں درجہ بندی بہتر بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔قاسم نوید نے بتایا کہ ایس بی او ایس ایس کو پاکستان بزنس ون اسٹاپ شاپ (پی بی او ایس ایس ) کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو اس وقت تیاری کے مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے ایسا نظام متعارف کرایا ہے۔

پی بی او ایس ایس کے فعال ہونے کے بعد اس انضمام سے وفاقی اور صوبائی سطح پر حقیقی وقت میں ڈیٹا شیئرنگ اور منظوریوں کا عمل ممکن ہوگا جو کاروباری سہولت کا ایک جامع نظام فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ڈیجیٹلائزیشن کے عزم کے تحت CLICK منصوبے کے ذریعے ہر مرحلے پر اسٹیک ہولڈرز کو شامل رکھا ہے۔ ان اجلاسوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، چیمبرز آف کامرس، اسٹارٹ اپ کمیونٹیز، نجی شعبے کے نمائندے، لائن ڈیپارٹمنٹس اور دیگر ممکنہ صارفین شریک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پلیٹ فارم صارفین کی ضروریات اور فیڈ بیک کے مطابق بہتر ہوتا رہے۔پہلے مرحلے میں پلیٹ فارم پر 9 اہم محکموں کی 32 ای-لائسنسنگ خدمات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ آئندہ ان کی تعداد 16 محکموں کی 130 سے زائد ریگولیٹری خدمات تک بڑھائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایس بی او ایس ایس کے آئندہ مرحلے میں صوبے بھر میں بزنس فیسلیٹیشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے اور ایک 24/7 ڈیجیٹل کانٹیکٹ سینٹر بھی قائم کیا جائے گا تاکہ صارفین کو ہر وقت معاونت فراہم ہو سکے۔

سندھ بزنس ون اسٹاپ شاپ کاروباری ماحول میں بنیادی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ایک مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے ریگولیٹری عمل کے لیے درکار وقت اور لاگت میں نمایاں کمی آئے گی، دفاتر کے چکر اور غیر ضروری کاغذی کارروائی ختم ہونے سے شفافیت بڑھے گی اور بدعنوانی کے امکانات کم ہوں گے۔قاسم نوید نے کہا کہ پلیٹ فارم کی 24 گھنٹے دستیابی بڑے سرمایہ کاروں سے لے کر چھوٹے کاروباری حضرات تک سب کے لیے سہولت فراہم کرتی ہے۔ وہ اپنی سہولت کے مطابق خدمات حاصل کر سکیں گے، جس سے صوبے میں سرمایہ کاری کا ماحول مزید پرکشش بنے گا۔\932