ؒشانگلہ میں قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے انفراسٹرکچرکی بحالی کے لیے آنے والا فنڈ دوبارہ کرپشن کی نذر ہونے کا خدشہ

اتوار 17 اگست 2025 19:05

گ شانگلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2025ء)شانگلہ میں قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے انفراسٹرکچر،بنیادی ڈھانچہ، زرعی زمینوں، سڑکوں، پروٹیکشن والز ،دکانوں ،رابطہ پلوں ، لنک روڈز، رہائشی مکانات سمیت پن بجلی گھروں، سکولز کی بحالی کے لیے آنے والا فنڈ دوبارہ کرپشن کی نذر ہو سکتا ہے شانگلہ شروع ہی سے مختلف قدرتی آفات، حادثات کے لپیٹ میں ہیں،زلزلہ ،ملٹنسی اور سیلابوں میں انے والا فنڈ کرپشن کا نذر ہو جاتا ہیں۔

یہاں انتظامیہ مقامی پٹواریوں اور سیاسیوں نے مل کر اپنی من پسند لوگوں کو نوازا اور باقی رہنے والے پیسے جیبوں میں ڈال دیے یہ روش اب تبدیل ہونی چاہیے۔شانگلہ میں جب بھی قدرتی افات ایا ہیں یہاں کے پٹواری مزوں میں رہیں متاثرین سے پیسے بھی بٹو رہے ہیں اور مستحقین کو ان کا حق بھی نہیں ملا ۔

(جاری ہے)

شانگلہ جو کئی مرتبہ قدرت آفات کی زد میں ا کر حکومتوں نے ان کو آفت زدہ قرار دیا مگر متاثرین کی دادرسی کے بجائے مقتدر حلقے ،سیاسیوں، پٹواریوں ،انتظامی دفاتر میں موجود اور اہلکاروں کے عزیز و اقارب رشتہ داروں اور دوست احباب نے ان تمام تر حکومتی امداد سے مستفید ہوئے اور مستحق کی بات تک نہ سنی گئی ۔

شانگلہ میں ایک مرتبہ پھر قدرت کی ازمائش نے جہاں ہر انسان کو ڈالا ہے وہاں دوبارہ انتظامی اہلکاروں، پٹواریوں اور مقتدر حلقے کی چاندی ہوئی ہیں ۔صوبائی حکومت کو چاہیے کہ شانگلہ میں تعینات تمام انتظامیہ افسران سمیت دفاترمیں بیٹھے مافیاز کی فوری تبادلے کو یقینی بنائیں اور نئے عملے کو تعینات کر کے یقین دہانی کرائی جائے کہ شانگلہ میں سیلاب اور قدرتی افات سے متاثرہ افراد کی درست نشان دہی ہونے کے بعدان سیلاب متاثرین کی دادرسی ہوں اور مستحق افراد کو ان کا حق ملے نہ کہ ماضی کی طرح بندر بانٹ ہو اور مستحق کو کچھ نہ ملے جو شانگلہ کا ایک بہت بڑا المیہ ہیں۔

اتوار کے روڈ شانگلہ کے صدر مقام الپوری میں متاثرین کا ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں درخواست جمع کرنے کا سلسلہ شروع دفتر ذرائے نے متاثرین کو کہا کہ اس حوالے سے اب تک کوئی ٹیمیں تشکیل نہیں دی گئی ہے ٹیمیں بنا کر نقصانات کا جائزہ لیا جائے گا۔۔

متعلقہ عنوان :