خود کش بمبار تیار کرنیوالے یونیورسٹی لیکچرار سمیت 3 دہشتگرد کوئٹہ سے گرفتار

ڈاکٹر عثمان قاضی نے ریلوے سٹیشن حملے میں مدد اور درجنوں دہشت گردوں کو تربیت دینے کا اعتراف کیا؛ سکیورٹی ذرائع

Sajid Ali ساجد علی پیر 18 اگست 2025 11:13

خود کش بمبار تیار کرنیوالے یونیورسٹی لیکچرار سمیت 3 دہشتگرد کوئٹہ سے ..
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اگست 2025ء ) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے خودکش بمبار کی نشاندہی پر دہشت گردوں کے سرغنہ یونیورسٹی لیکچرار سمیت 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، گرفتار دہشت گردوں سے مزید تحقیقات جاری ہیں جس کے نتیجے میں اہم انکشافات اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خود کش حملے کے سہولتکار کی نشاندہی پر خود کش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی پروفیسر سمیت فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، گرفتار دہشت گردوں نے جشن آزادی کی تقریبات میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کا منصوبہ بنایا تھا۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جولائی کے آخری ہفتے میں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نے اگست کے آغاز سے ہی کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں دہشتگردی کا منصوبہ بنایا ہے جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کے منصوبے کو ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کی اور صوبے بھر میں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا۔

(جاری ہے)

سکیورٹی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 11 اگست کو کوئٹہ سے ایک خود کش حملہ آور کو گرفتار کیا گیا، جس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا کہ اسے خود کش حملے کے لیے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی نے تیار کیا اس کے علاوہ اور بھی بمبار تیار کیے گئے ہیں، گرفتار بمبار کی نشاندہی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے خودکش بمبار تیار کرنے والے بیوٹیمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی کو افنان ٹاؤن سے گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر مزید ایک اور بمبار کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

دوران تفتیش خود کش بمبار نے اعتراف کیا کہ وہ فتنہ الہندوستان کی کالعدم تنظیم بی ایل اے کے مجید برگیڈ کے لیے کام کرتا ہے اور نوجوانوں کو خود کش حملوں کے لیے تیار کرتا ہے، جس نے ناصرف 9 نومبر 2024ء کو کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر ہونے والے خود کش حملے میں سہولت کاری کی بلکہ سکیورٹی فورسز پر خود کش حملوں اور یوم آزادی کی تقریبات کے دوران کوئٹہ اور دیگر شہروں پر حملہ کرنے کے لئے مزید بمبار بھی تیار کیے۔