پی ٹی آئی کیلئے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کروانا مشکل نظر آرہا ہے

پی ٹی آئی کہتی ہے 92ووٹ ملیں گے لیکن ایسا ممکن نہیں لگ رہا، پی ٹی آئی میں دو تین دھڑے ہیں، کرپشن پرپی ٹی آئی میں بہت بڑے مسائل ہیں۔ ترجمان جے یوآئی ف اسلم غوری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 اکتوبر 2025 22:58

پی ٹی آئی کیلئے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کروانا مشکل نظر آرہا ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 اکتوبر 2025ء ) ترجمان جے یوآئی ف اسلم غوری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کیلئے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کروانا مشکل نظر آرہا ہے، پی ٹی آئی کہتی ہے 92ووٹ ملیں گے لیکن ایسا ممکن نہیں لگ رہا۔انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر فیصل کریم کنڈی نے سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، گورنر نے مولانا کو صوبے کی صورتحال بتائی، گورنر نے یہ بھی بتایا کہ پی ٹی آئی کی صفوں میں کتنا انتشار اور اختلاف موجود ہے۔

پی ٹی آئی ایک ایسے آدمی کو لا رہی ہے جو کم عمر اور تجربہ کار بھی نہیں ہے، امن وامان کے حوالے سے خیبرپختونخواہ کی صورتحال گھمبیر ہے بلکہ صوبہ مسائلستان بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ہم سب کا خیال ہے کہ پی ٹی آئی کو وزیراعلیٰ کیلئے سنجیدہ بندہ لانا چاہئے، اگر تجربہ کار سنجیدہ بندہ نہ ہوا تو صوبہ اسی طرح انتشار کا شکار رہے گا۔ اسد قیصر اور وفد نے حمایت مانگی ہے لیکن ہم ابھی دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر ہیں۔

پی ٹی آئی کیلئے سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ منتخب کروانا مشکل نظر آتا ہے،پی ٹی آئی میں دو تین دھڑے ہیں،ان میں کچھ پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، ایک دھڑا کہتا ہمارے پاس 20نمبرز ہیں ، دوسرا کہتا 35لوگ ہیں۔ اگر پی ٹی آئی اپنا بندہ نہیں لاتی تو اپوزیشن بندہ لائے گی۔ کرپشن کے معاملے پر پی ٹی آئی کے اندر بہت بڑے مسائل ہیں، پی ٹی آئی کہتی ہے 92ووٹ ملیں گے لیکن ہمیں ایسا نظر نہیں آرہا۔

 
مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گورنر کو علی امین کا استعفی مل چکا ہے اور اس نے تسلیم بھی کر لیا ہے کہ استعفی اس کو مل چکا ہے ۔آئین کے آرٹیکل 130 کی شک 8 کے تحت وزیراعلی نے اپنا استعفی دینا ہوتا ہے اس میں گورنر کے قبول کرنے کا کوئی عنصر شامل نہیں ہے ااس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے بھی موجود ہیں کہ آئینی عہدوں کے استعفے اس چیز کے محتاج نہیں ہیں کہ انہیں کوئی منظور کرے۔

وزیراعلی گورنر کا ماتحت نہیں ہوتا کہ اس نے اس کو چارج چھوڑنے کی اجازت دینی ہوتی ہے۔ آئین کے مطابق جب ایک وزیراعلی استعفی دے دے تو اسمبلی کے اگلے سیشن میں نیا وزیراعلی منتخب کیا جائے۔ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے ہم آگے بڑھیں گے۔ ان شااللہ سوموار کے دن خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوگا، جس میں سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلی منتخب کرلیا جائے گا۔