سپریم کورٹ کے نئے ایس او پیز کے تحت ججز کیلئے پروٹوکول خدمات میں اضافہ

پروٹوکول عملے کو 24/7 دستیاب رہنے کی ہدایت، سپریم کورٹ کے ہر جج کو 1800 سی سی تک کی دو سرکاری گاڑیوں کا اختیار ہوگا، گاڑیوں کی دیکھ بھال بشمول ایندھن حکومت کے اخراجات پر ہوگی

Sajid Ali ساجد علی پیر 18 اگست 2025 11:56

سپریم کورٹ کے نئے ایس او پیز کے تحت ججز کیلئے پروٹوکول خدمات میں اضافہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اگست 2025ء ) سپریم کورٹ کی جانب سے نئے ایس او پیز کے تحت ججز کیلئے پروٹوکول خدمات میں اضافہ کردیا گیا۔ سینئر کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر کے مطابق سپریم کورٹ کے 7 جولائی 2025ء کے حکم نامے میں نئے ایس او پیز کے تحت ججز کے لیے پروٹوکول خدمات میں اضافہ کیا گیا ہے، جن کے تحت پروٹوکول عملے کو 24/7 دستیاب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، سپریم کورٹ ججز کو طبی کلینکس اور کلبوں کی رکنیت حاصل کرنے میں مدد دی جائے گی، ججز اور ان کے خاندانوں کے لیے سفر، رہائش اور نقل و حمل کیلئے بہترین انتظامات کیے جائیں گے، نئے ایس او پیز کے تحت ججز کو ضروری دستاویزی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی، ججز کے نادرا، پاسپورٹ اور سی ڈی اے سے متعلق کام ترجیح بنیادوں پر ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے 7 جولائی 2025ء کے حکم نامے میں گیسٹ ہاؤسز کی ریزرویشن کے لیے نئی پالیسی جاری کی گئی ہے، جن کے تحت نئی پالیسی میں ججوں اور ان کے خاندانوں کو رہائش میں ترجیح دی جائے گی، نجی لوگوں کے دوروں کے لیے قیام کی مدت کو چار دن تک محدود کر دیا گیا، اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے 17 جون 2025ء کے اعلامیہ میں ججز کے لیے گاڑیوں کے استعمال کے لیے نئی پالیسی نافذ کر دی گئی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کے ہر جج کو 1800 سی سی تک کی دو سرکاری گاڑیوں کا اختیار ہوگا، ایک پرائمری اور دوسری فیملی کار ہوگی، دونوں گاڑیوں کی دیکھ بھال بشمول ایندھن حکومت کے اخراجات پر ہوگی، ہر جج دو ڈرائیوروں کا حقدار ہوگا، ججز فوری ضرورت کی صورت میں تیسری گاڑی بھی حاصل کرسکیں گے جو رجسٹرار کی منظوری سے ملے گی، ہر جج کو ایک سکیورٹی (اسکارٹ) گاڑی اور ایک تربیت یافتہ گن مین بھی فراہم کیا جائے گا جو اسلام آباد یا صوبائی پولیس کی جانب سے ہوگا۔

بتایا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے ریٹائرڈ ججز کے لیے بھی گاڑیوں کی نئی پالیسی جاری کی ہے، جس کے تحت ریٹائرمنٹ کے بعد ہر ریٹائرڈ جج ایک ماہ تک اپنی پرائمری کار اپنے پاس رکھ سکے گا، ریٹائرمنٹ کے بعد جج اپنی استعمال شدہ گاڑی کو کم قیمت پر خرید بھی سکے گا، ریٹائرڈ ججوں کو ہوائی اڈے پر پک اپ اینڈ ڈراپ کی اعزازی سہولت بھی ملے گی، اگر ریٹائرڈ جج نے پہلے پرائمری کار نہیں خریدی تو وہ ریٹائرمنٹ پر مخصوص قیمت پر ایک نئی پرائمری کار خرید سکتا ہے، ریٹائرڈ ججز اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومتوں میں دستیاب ہونے پر سرکاری گاڑی کی فراہمی کا مطالبہ بھی کر سکیں گے۔

یہ بھی پتا چلا ہے کہ سپریم کورٹ نے 9 جنوری 2025ء کو سابق ججز کے انتقال پر نئی پالیسی جاری کی جس کے تحت سابق ججزکے جنازے میں عدالت کی نمائندگی کے لیے فوکل پرسن مقرر ہوگا، تدفین کے موقع پر چیف جسٹس اور ججز کی جانب سے پھولوں کی چادر فوکل پرسن رکھے گا، سابق جج کی میت کےلیے تدفین ،قبر اور ٹرانسپورٹ کےحوالے سے فوکل پرسن مدد کرے گا۔