نان پٹرولیم،نان ہائیڈروکاربن کیمیکلز کو ڈی پی ایل سےمستثنیٰ قرار دیا جائے، چیئرمین پی سی ڈی ایم اے سلیم ولی محمد کی وزیرتوانائی سےاپیل

پیر 18 اگست 2025 17:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے)نے وفاقی وزیر توانائی (پٹرولیم ڈویژن)علی پرویز ملک سے اپیل کی ہے کہ صنعتی کیمیکلز کو غیر ضروری طور پر ڈسٹری بیوشن پرمٹ لائسنس (ڈی پی ایل) کے دائرہ کار میں شامل کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے،ڈی پی ایل کے غیر متعلقہ کیمیکلز پر اطلاق سے ملک میں صنعتی سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

سلیم ولی محمد نے وفاقی وزیر توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کو ارسال کردہ خط میں کہا ہےکہ متعلقہ قانون پٹرول پمپس اور پٹرولیم مصنوعات کی ریگولیشن کے لیے بنایا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے اب اس کا اطلاق ان صنعتی کیمیکلز پر بھی کیا جا رہا ہے جو صرف صنعتوں میں بطور خام مال استعمال ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ کیمیکلزٹیکسٹائل، پلاسٹک، چمڑا، دواسازی، کھاد، کاسمیٹکس سمیت دیگر کئی شعبوں کی بنیادی ضرورت ہیں۔

انہوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ موجودہ عبوری چھوٹ 24 اگست 2025 کو ختم ہونے کے بعد کسٹمز کلیئرنس نہیں ملے گی۔چیئرمین پی سی ڈی ایم اے نے کہا کہ اگر یہ مسئلہ فوری طور پر حل نہ ہوا تو پاکستان کی صنعتی سرگرمیاں متاثر ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیشتر کیمیکلزبرآمدی صنعتوں کے لیے ناگزیر ہیں اور ان کی فراہمی میں رکاوٹ سے نہ صرف پیداوار میں تاخیر ہو گی بلکہ برآمدی آرڈرز منسوخ ہونے اور زرمبادلہ کی آمدنی میں نمایاں کمی کے امکانات بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔سلیم ولی محمد نے حکومت سے اپیل کہ نان پٹرولیم اور نان ہائیڈروکاربن صنعتی کیمیکلز کو ڈی پی ایل قوانین سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور موجودہ عبوری استثنیٰ کی مدت میں توسیع کی جائے تاکہ معاملے کا باضابطہ حل نکالاجا سکے۔