کوئی بھی چینل چھ ہزار ملازمین اورپانچ ہزارپنشنرزکیساتھ نہیں چل سکتا، میں چھ ہزار ملازمین کیساتھ چینل نہیں چلا سکتا، وزیراطلاعات

پیر 18 اگست 2025 22:40

کوئی بھی چینل چھ ہزار ملازمین اورپانچ ہزارپنشنرزکیساتھ نہیں چل سکتا، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی بھی چینل چھ ہزار ملازمین اور پانچ ہزار پنشنرز کیساتھ نہیں چل سکتا، میں چھ ہزار ملازمین کیساتھ چینل نہیں چلا سکتا،ٹیکنالوجی کہاں سے کہاں پہنچ چکی ہے مگر ہوم پرانے طریقے سے کام کررہے ہیں،ہم پورے خلوص کیساتھ پی ٹی وی کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں،ایسے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعے ریٹائرمنٹ دینی چاہیے جو صرف تنخواہیں لے رہے ہیں مگر کام نہیں کررہے،کمیٹی ہمیں ملازمین کی چھانٹی کر دے تو میرے لئے آسانی ہو گی۔

پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات میں بریفینگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی کے چھوٹے گریڈ کے ملازمین کو پہلے تنخواہیں ادا کی جاتی ہے،بڑے تنخواہ والے کچھ عرصے تک سروائیو کر سکتے ہیں،ہم پی ٹی وی انگلش کو بہترین انداز میں رہ وائیو کرینگے،پی ٹی وی ہومز کو آؤٹ سورس کرنے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پانچ لاکھ سے زائد تنخواہ والوں کی تنخواہ پر بیس فیصد کٹ لگایا ہے،صوبے نجی چینلز کو بڑے اشتہارات دیتے ہیں،ہم نے ان سے بھی اشتہارات کی درخواست کی ہے،پی ٹی وی کی بجلی بل کے پینتیس روپے سے سالانہ گیارہ ارب روپے ملتے تھے،پی ٹی وی کیلئے معیشت کی نئی راہیں کھولی ہیں،آئی سی سی کے رائٹس کیلئے تنخواہوں کو ڈیوز رکھنا پڑا،شہروں میں لوگ کے پاس ذرائع ہوتے ہیں مگر دور دراز کے علاقوں میں پی ٹی وی کے علاؤہ کرکٹ دیکھنے کیلئے کچھ ذریعہ نہیں،شعیب اختر کو ہم بھاری معاوضہ دیکر بلاتے ہیں،عطاء اللہ تارڑ نے کمیٹی کو بتایا کہ اے پی پی کے مالی ضابطگی پر ایف آئی اے کارروائی کرے گی،کچھ سیاسی لوگوں نے دباؤ لگانے کی کوشش کی،بحال ہونے کیلئے ہر طرح سے دباؤ ڈالا گیا،اے پی پی میں بدمزگی چلی آرہی ہے،ایم ڈی اے پی پی نہایت ایمانداری افسر ہیں،ایف آئی اے نے ایف آئی آر درج کرائی ہے،پی ٹی وی سپورٹس کیلے ایشیا کے رائٹس لئے ہیں، ڈیجیٹل کے اشتہارات پیمرا کے ڈومین میں نہیں آتا،ڈمی اخبارات کو اشتہارات کو روکا جائے گا، اس حوالے سے میکنزم بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیلی وڑن چینلز کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی کو ’ٹِرک‘کے ذریعے ادا کرتے ہیں،،زیادہ تر پبلک سروس میسیجز رات بارہ بجے چلا کر ٹائم سلاٹ کو پورا کیا جاتا ہے،دن کو اشتہارات کے ریٹس بہت زیادہ ہیں،مفاد عامہ کے پیغامات دن کو چلنے چاہیے جب زیادہ لوگ دیکھتے ہوں،پچھلے دنوں ایک درامہ لانچ ہوا،جس کا تھم نیل میں پڑھ بھی نہیں سکتا،او ٹی ٹی ریگولیٹ نہیں ہو رہا تھا،ہم نے کہا او ٹی ٹی کو پہ پیمرا کو دے دے،او ٹی ٹی پر جس کا جو دل کرے بات کرتا ہے،یہ پلیٹ فارمز اس وقت مکمل آزاد ہیں،اس پر بے ہودہ بات نہیں ہونی چاہیے۔

عطاء تارڑ نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی وی پر اپوزیشن کو بھر پور کوریج دیتے ہیں،پروگرامز پر تمام جماعتوں اور تجزیہ کاروں کو بلایا جاتا ہے،پروگرام ایڈیٹ بھی نہیں ہوں گی۔