کوئٹہ میں شراب خانوں سے کھلے عام فروخت سے جرائم بدامنی اور معاشرتی خرابیاں عروج پرہیں ، عبدالستار چشتی

پیر 18 اگست 2025 20:50

Wکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2025ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی نے کہا کہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے کے شہری یہی علاقوں میں چارلاکھ گیلن صاف پینے کی پانی دستیاب نھیں وہاں سرکاری اعدادوشمارکے مطابق سالانہ چار لاکھ گیلن شراب کی فروخت واستعمال لمحہ فکریہ ہے جس سے اسلامی اقدار اور روایات کا جنازہ نکال دیا۔

(جاری ہے)

شراب نوشی اور شراب خانوں سے شراب کے کھلے عام فروخت سے جرائم بدامنی اور معاشرتی خرابیاں عروج پرہیں اقلیتوں کامحض نام استعمال کیا جاتاہے،نتھاسنگھ اسٹریٹ نزدسول ہسپتال رحمن میڈیکل سینٹر سول ہسپتال کے مقابل کواری روڈپٹیل روڈکاسی روڈاورشہرکے اہم آبادی والے علاقوں میں کھلے عام شراب جوام الخبائث تمام برائیوں کے جڑہے کھلے عام فروخت ہورہاہے جس سے قوم کے مستقبل بچے کے شکارہورہے ہیں انتظامیہ انتظامی ومنشیات کے خاتمے کی نام پرقائم ادارے منتلی لیکراس سے کھلے عام شراب فروخت ہورہی ہے جوقابل مذمت ہے شراب کے لائسنس غیرمسلم اقلیت کے نام پر جبکہ حقیقت میں ان کے نام پر مسلم آبادی میں شراب کا کاروبار چمکتا اور پروان چڑھتا جارہاہے لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی حکومت اور انتظامیہ اس کے لیے سہولت کاربنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ شراب تمام مذاہب میں حرام ہے جھوٹ سے اقلیتوں کے پرمٹ کی آڑ میں شراب سرعام فروخت ہورہی ہے اقلیت کے نمائندوں نے خودبھی اسمبلی پرمخالفت کی ہے رشوت کے لیے بڑے بڑے ہوٹلوں میں شراب کی فروخت کی اجازت مل رہی ہے بلکہ انتظامیہ ہوٹلوں کو مکمل تحفظ بھی فراہم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ شراب اور عارضہ قلب سمیت 200 بیماریاں ہونے کا خطرہ بڑھ رہی ہے منظم منصوبہ بندی کے تحت ہمارے نوجوانوں کی زندگیاں منشیات اور بے حیائی اور عریانی سے تباہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت فحاشی وعریانی پر خاموشی سے اللہ تعالی کے غیض و غضب کو دعوت نہ دیا جائے شراب خانوں پر پابندی لگائے انہوں نے وزیراعلی بلوچستان سے مطالبہ کیاہے کہ نتھاسنگھ اسٹریٹ رحمن میڈیکل سنیٹرنزدسول سول ہسپتال پٹیل کواری روڈکاسی روڈسمیت تمام ابادیوں میں قائم شراب خانوں کوسیل اورخریدوفروخت پرپابندی لگانیکامطالبہ کیاہی