محکمہ داخلہ میں "پنجاب وار بک" کی تیاری کیلئے اعلی سطحی اجلاس

منگل 19 اگست 2025 16:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی زیر صدارت محکمہ داخلہ میں "پنجاب وار بک" کی تیاری بارے اہم اجلاس کامنگل کو انعقاد ہوا۔ اجلاس میں دشمن کے حملے، ممکنہ جنگ اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی کا ابتدائی خاکہ پیش کیا گیا۔ محکمہ داخلہ کے ڈیفنس پلاننگ ونگ نے دشمن کے ممکنہ حملے کی صورت میں وفاق اور پنجاب کے 33 متعلقہ محکمہ جات کے کردار اور زمہ داریوں بارے بریفنگ دی۔

ترجمان محکمہ داخلہ کیمطابق 1981 میں تیار کردہ پنجاب وار بک کو 45 سال بعد جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔ پنجاب وار بک میں ہر محکمے اور ادارے کی ذمہ داریوں کی واضح حدبندی کی جا رہی ہے تاکہ ضرورت کے وقت بروقت اور بہترین رسپانس ممکن بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

اجلاس کو صوبہ بھر کی اہم تنصیبات اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات بارے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں حکومت پاکستان کی جاری کردہ "وار بک" کے تناظر میں "پنجاب وار بک" کے خدوخال بارے مشاورت ہوئی۔ جنگ کی صورت میں میزائل حملے، ڈرون حملے یا سائبر اٹیک سے محفوظ رہنے اور فوری رسپانس کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ صوبہ بھر میں تمام رہائشی علاقوں میں محفوظ بنکرز اور شیلٹرز کی تعمیر کیلئے قوانین بھی زیر غور آئے تاکہ ضرورت کے مطابق بلڈنگ بائی لاز کو بھی اس کے مطابق تبدیل کیا جائے۔

اجلاس کے دوران پنجاب میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے باریک بینی سے ہر پہلو پر غور کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے اس موقع پر بتایا کہ جنگ کی صورت میں عوام الناس اور اہم تنصیبات کو محفوظ بنانے کیلئے پروٹوکولز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے تحت ڈویژنل اور ضلعی انٹلیجنس کمیٹیوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اختیارات دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں خوراک اور ادویات کی بروقت ترسیل یقینی بنانا نہایت اہم ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے ہدایت دی کہ تمام اضلاع میں موجودہ وسائل کی میپنگ جلد مکمل کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ شہری دفاع کیلئے سول ڈیفنس کو ہر ممکن وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں ہسپتالوں اور مواصلاتی نظام کو مکمل طور پر فعال رکھا جائے گا۔

اجلاس میں سوشل میڈیا پر ممکنہ پراپگنڈا کی روک تھام اور مستند اطلاعات کی بروقت ترسیل بارے بھی تبادلہ خیال کیا گیا جسے وار بک کا حصہ بنایا جائے گا۔ سیکرٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس، ریسکیو 1122 سمیت سکیورٹی ادارے مکمل کوارڈینیشن میں رہیں۔ انہوں نے سول ڈیفنس کو صوبہ بھر میں محفوظ شیلٹرز کے تعین کی ہدایت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے محکمہ داخلہ کے مرکزی کنٹرول روم کے ماتحت تمام اضلاع میں کنٹرول رومز فعال کیے جائیں گے۔ پنجاب وار بک کی تیاری کیلئے اعلی سطحی اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی پنجاب طارق چوہان، سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر، سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمن، ڈی آئی جی سپیشل برانچ خرم شہزاد، ایڈیشنل ڈی جی پی ڈی ایم اے جواد حیدر، ایڈیشنل سیکرٹری ڈیفنس پلاننگ کرنل شہزاد عامر، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ عاصمہ چیمہ، ایڈیشنل سیکرٹری فارن نیشنل سکیورٹی عظمی سلیم، کنسلٹنٹ میجر (ر) مدثر بٹ اور ڈائریکٹر سول ڈیفنس ضیغم نواز نے شرکت کی۔