امریکہ میں ہزاروں غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ

منگل 19 اگست 2025 18:37

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء) امریکی نشریاتی ادارے "فوکس نیوز ڈیجیٹل" کے مطابق وزارت خارجہ نے سال 2025 میں چھ ہزار سے زائد غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ ان ویزوں کی منسوخی کی بنیادی وجوہات میں قیام کی قانونی مدت سے تجاوز، قوانین کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کی حمایت شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے امیگریشن پالیسی کو سخت بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے تھے، جن کے تحت ایسے طلبہ کو نشانہ بنایا گیا جو امریکی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم رہنے کے دوران قواعد کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے۔

فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے طلبہ کو بھی خصوصی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا۔وزارت خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق تقریبا چار ہزار ویزے ایسے طلبہ کے منسوخ کیے گئے جو تشدد، نشے کی حالت میں ڈرائیونگ یا دیگر جرائم میں ملوث تھے۔

(جاری ہے)

مزید 800 طلبہ کے ویزے تشدد کے الزامات کے باعث منسوخ کیے گئے، جن میں سے بیشتر کو گرفتار بھی کیا گیا۔ اسی طرح 200 سے 300 ویزے ایسے افراد کے ختم کیے گئے جن پر حماس کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے اور دہشت گردی کی حمایت کا الزام تھا۔

فوکس نیوز نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں 2025 تک مجموعی طور پر 40 ہزار ویزے منسوخ کیے گئے، جبکہ اسی عرصے میں صدر جو بائیڈن کے دور میں یہ تعداد 16 ہزار رہی۔سینیٹر مارکو روبیو نے مئی میں سینیٹ کی ایک سب کمیٹی میں کہا تھا کہ غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔

تاہم ڈیموکریٹ ارکان نے اس پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بغیر قانونی طریقہ کار کے ویزے منسوخ کرنا بنیادی انسانی آزادیوں پر حملہ ہے۔یہ اقدامات صدر ٹرمپ کے ان ایگزیکٹو آرڈرز کے تحت کیے جا رہے ہیں، جن پر انہوں نے رواں سال جنوری میں دستخط کیے تھے۔ ان احکامات میں امریکی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ ہر غیر ملکی شہری کے داخلے سے پہلے سخت ترین جانچ پڑتال کی جائے، خصوصا ان ممالک کے شہریوں کی جنہیں سکیورٹی خدشات کے حوالے سے حساس سمجھا جاتا ہے۔