نوجوان نسل کو جدید علم اور عملی مہارتوں کے ساتھ تربیت دینا ناگزیر ہے ، ناصر منصور قریشی

منگل 19 اگست 2025 18:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ آج کی دنیا میں جہاں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی قوموں کی ترقی کے سفر کا تعین کرتی ہے، انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری پائیدار معاشی اور سماجی ترقی کے لیے سب سے اہم ستون ہے۔

منگل کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تعلیم انسانی سرمائے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ایسا جدید تعلیمی نظام تشکیل دینےکی فوری ضرورت ہے جو نوجوانوں میں تنقیدی سوچ، تخلیقی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ مہارت کی حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو جدید علم اور عملی مہارتوں کے ساتھ تربیت دینا ناگزیر ہے تاکہ وہ عالمی سطح پر مقابلہ کر سکیں اور زیادہ آمدنی والے شعبوں میں مواقع تلاش کر سکیں۔

(جاری ہے)

ناصر منصور قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ قومی خوشحالی کے لیے صحت بھی اتنی ہی ضروری ہے کیونکہ ایک مضبوط اور صحت مند معاشرہ ہی معاشی ترقی کی بنیاد بنتا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جدید ترین طبی مراکز سمیت صحت کی دیکھ بھال کے جدید انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے اور تمام شہریوں کے لیے صحت کی معیاری خدمات تک آسان رسائی کو یقینی بنائے۔

آئی سی سی آئی کے صدر نے مزید کہا کہ جنس، سماجی حیثیت یا نسل سے قطع نظر مساوات اور شمولیت کو فروغ دینا ایک منصفانہ معاشرے کی تعمیر کے لیے ضروری ہے جہاں ہر شہری اپنی صلاحیتوں کے مطابق قومی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکے۔انہوں نے اس سلسلے میں آئی سی سی آئی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چیمبر نہ صرف تجارت اور صنعت کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے بلکہ تعلیم، مہارتوں کی ترقی اور صحت کی دیکھ بھال میں اصلاحات کے لیے پالیسی کی وکالت میں بھی فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی حکومت، تعلیمی اداروں اور کاروباری برادری کے درمیان بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ ایسے اقدامات کو فروغ دیا جا سکے جو انسانی سرمائے میں اضافہ کرتے ہیں اور ملک کے سماجی و اقتصادی تانے بانے کو مضبوط کرتے ہیں۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ انسانی سرمائے کی ترقی کے لیے جرات مندانہ اقدامات اٹھائے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ محض تعلیم اور صحت میں سرمایہ کاری نہیں ہے، بلکہ قوم کے مستقبل میں ایک سٹریٹجک سرمایہ کاری ہے اور یہ کہ تعلیم یافتہ، صحت مند اور متحرک شہری آنے والے سالوں میں پاکستان کی پائیدار اقتصادی و سماجی ترقی کے پیچھے اصل محرک کے طور پر کام کریں گے۔