غزہ میں پہنچائی جانے والی امداد قحط روکنے کے لیے ناکافی ہے،اقوام متحدہ

بدھ 20 اگست 2025 10:20

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے تمام علاقوں میں قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے کیونکہ اسرائیل امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور اس کی فوجی کارروائیاں جاری ہیں جو مزید فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر رہی ہیں۔ العربیہ اردو کے مطابق یہ بات اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے ترجمان ثمین الخیطان نے جنیوا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال براہ راست اسرائیلی حکومت کی پالیسی کا نتیجہ ہے جو انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ ہفتوں میں غزہ میں پہنچنے والی امداد کی مقدار قحط سے بچنے کے لئے ضروری مقدار سے بہت کم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات کے نتیجے میں بھوک سے اموات کا سلسلہ جاری ہے، جن میں بچے بھی شامل ہیں جبکہ اسرائیلی فوج نے شمالی علاقے میں اپنی کارروائیاں بڑھا دی ہیں اور فلسطینیوں کو المواصی کی جانب نقل مکانی کا حکم دیا ہے حالانکہ وہاں بھی اسرائیلی فوج کی بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں حالات انتہائی خراب ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ المواصی میں لاکھوں پناہ گزین خوراک، پانی، بجلی اور پناہ کی سہولت سے محروم ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ غزہ میں امدادکی فراہمی والے مقامات پر اسرائیلی بمباری کی وجہ سے امدادی سامان تک رسائی ’’جان لیوا ‘‘ ہو سکتی ہے اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 27 مئی سے اب تک 1857 فلسطینی خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ شہر میں عسکری کارروائی بڑھاتا ہے تو یہ مزید نقل مکانی کی لہر پیدا کرے گا، خاص طور پر بچوں، خواتین، زخمیوں اور معذوروں کے لئے خطرناک ثابت ہو گا۔