معلومات تک رسائی کا قانون عالمی طور پر تسلیم شدہ بنیادی انسانی حق ہے،سید سعادت جہان

قانون سرکاری اداروں اور افسران کو ایک عام شہری کے سامنے جوابدہ بناتا ہے، جس سے نتیجتاً سرکاری امور میں شفافیت کا پروان چڑھتا ہے،خطاب

بدھ 20 اگست 2025 20:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)معلومات تک رسائی کا قانون عالمی طور پر تسلیم شدہ بنیادی انسانی حق ہے،اس قانون کا صحیح نفاذ اور استعمال دوسرے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے،کیونکہ یہ قانون سرکاری اداروں اور افسران کو ایک عام شہری کے سامنے جوابدہ بناتا ہے، جس سے نتیجتاً سرکاری امور میں شفافیت کا پروان چڑھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہارخیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹرکمیونیکشن سید سعادت جہان نے پشاور کے ایم مقامی ہوٹل میں ''انسانی حقوق کی صحیح عملداری اور صوبائی سٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوظ بنانا'' کے عنوان سے ایک ورکشاپ میں پریزنٹیشن دیتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ کا انعقاد خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لاء اینڈ ہیومن رائٹس، یو این ڈی پی اور یورپی یونین نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لاء ڈیپارٹمنٹ کے کے ایڈیشنل سیکرٹری محمد آیاز، ڈی جی ہیومن رائٹس غلام علی، صوبائی محتسب رباب مہدی،اور چیف انفارمیشن کمیشنر محمد ارشاد سمیت، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن، کمشین برائے خواتین، لیبر ڈیپارٹمنٹ، سوشل ویلفئیر، جیل خانہ جات، پی ڈی ایم اے، اور آر ٹی ایس کمیشن کے نمائندے بھی موجود تھے۔ سید سعادت جہان نے پریزنٹیشن میں،مستقبل کیلئے سٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کیلئے اپنی سفارشات دیتے ہوئے ایک مرکزی معلوماتی نظام پر زور دیا، جس میں ہر سٹیک ہولڈر کو مخصوص کام اور ذمہ داری سونپی جائیں۔

انہوں نے انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے اداروں کے درمیان ریفرل میکینیزم قائم کرنے ، اور شکایات نمٹانے کیلئے مشترکہ تربیتی پروگراموں کے انعقاد پر بھی سفارشات پیش کئے۔