جاپان کے صنعتی شعبہ کی سرگرمیاں اگست میں بھی کمی کا شکار

غیر ملکی آرڈرز میں 17 ماہ کی تیز ترین کمی ریکارڈکی گئی،مقامی میڈیا

جمعرات 21 اگست 2025 17:07

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)جاپان کے صنعتی شعبہ کی سرگرمیاں رواں ماہ اگست میں بھی کمی کا شکار رہیں جس کی بنیادی وجہ امریکی ٹیرف کے باعث بیرونی طلب میں کمی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات جمعرات کو جاری ایک نجی سروے میں بتائی گئی ہے۔ایس اینڈ پی گلوبل کے فلیش جاپان مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس اگست میں بڑھ کر 49.9 پر آ گیا جو جولائی میں 48.9 تھا تاہم یہ مسلسل دوسرے مہینے بھی 50.0 کی اس حد سے نیچے رہا جو ترقی اور سکڑا کے درمیان فرق ظاہر کرتا ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کی اکنامکس ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اینابیل فڈیز نے کہا کہ مینوفیکچرنگ آٹ پٹ میں بہتری اس وقت تک برقرار رکھنا مشکل ہوگا جب تک کہ قریبی مدت میں فروخت میں بہتری نہ آئے۔

(جاری ہے)

اعدادوشمار کے مطابق آٹ پٹ میں معمولی بحالی دیکھی گئی لیکن نئے آرڈرز میں کمی برقرار رہی جو ملکی اور غیر ملکی دونوں سطحوں پر کمزور طلب کی عکاسی کرتی ہے۔

غیر ملکی آرڈرز میں 17 ماہ کی تیز ترین کمی ریکارڈ کی گئی جو برآمدات پر انحصار کرنے والے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے۔سرکاری تجارتی اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں جاپانی برآمدات میں فروری 2021 کے بعد سب سے زیادہ کمی ہوئی جس کی بڑی وجہ امریکی ٹیرف کا بڑھتا ہوا اثر تھا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ طے پانے والے امریکاجاپان تجارتی معاہدے کے تحت امریکی صدر ٹرمپ نے جاپانی مصنوعات پر ٹیرف کو 15 فیصد تک کم کرنے پر اتفاق کیا ۔

کچھ صنعت کار کاروباری حالات کے حوالے سے نسبتا پر امید ہیں تاہم مجموعی طور پر اب بھی محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔پی ایم آئی کے اعدادوشمار کے مطابق مینوفیکچررز کے لیے خام مال کی لاگت میں اضافہ ہوا جبکہ فروخت کی قیمتوں میں اضافہ گزشتہ چار سال سے زائد کی کم ترین سطح پر آ گیا جس سے منافع کے مارجنز پر دبا میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔خدمات کے شعبے میں سرگرمیاں اگست میں بھی بڑھیں مگر رفتار سست رہی، جہاں فلیش سروسز پی ایم آئی جولائی کے 53.6 سے کم ہو کر 52.7 پر آ گیا۔مجموعی پی ایم آئی آئوٹ پٹ انڈیکس، جو مینوفیکچرنگ اور خدمات دونوں کو یکجا کرتا ہے، اگست میں بڑھ کر 51.9 پر پہنچ گیا جو جولائی میں 51.6 تھا ۔