ججوں اور وکلاء استغاثہ پر امریکی پابندیاں نامنظور، آئی سی سی

یو این جمعرات 21 اگست 2025 20:00

ججوں اور وکلاء استغاثہ پر امریکی پابندیاں نامنظور، آئی سی سی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 اگست 2025ء) عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے امریکہ کی جانب سے اپنے دو ججوں اور دو وکلائے استغاثہ (پراسیکیوٹر) کے خلاف امریکہ کی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

امریکہ کی جانب سے 'آئی سی سی' کی جج کمبرلے پروسٹ (کینیڈا) اور نکولس گوئلو (فرانس) جبکہ نائب وکیل استغاثہ نزہت شمیم خان (فجی) اور مامے منڈیائے نیانگ (سینیگال) کو پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے بھی امریکہ کی حکومت نے عدالت کے چار ججوں اور وکلائے استغاثہ پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

عدالت نے کہا ہےکہ یہ پابندیاں ایک ایسے غیرجانبدار عدالتی ادارے کی آزادی پر کھلے حملے کے مترادف ہیں جو دنیا کے تمام خطوں سے تعلق رکھنے والے 125 ممالک کی تفویض کردہ ذمہ داری کے تحت کام کرتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ پابندیاں عدالت کے ریاستی فریقین، قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام اور سب سے بڑھ کر جرائم سے متاثرہ دنیا بھر کے لاکھوں بے گناہ لوگوں کے خلاف ہیں۔

حمایت کی اپیل

جیسا کہ 'آئی سی سی'کے صدر، عدلیہ اور روم معاہدے کے ریاستی فریقین کی صدارت کی جانب سے کہا جا چکا ہے، عدالت اپنے عملے اور ناقابل تصور مظالم کا شکار بننے والے متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ 'آئی سی سی' کسی رکاوٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے، ریاستی فریقین کی جانب سے منظور شدہ قانونی فریم ورک کے مطابق اور کسی بھی طرح کی پابندی، دھمکی یا دباؤ کی پروا نہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتی رہے گی۔

عدالت نے ریاستی فریقین اور قانون و انسانیت کی اقدار پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اس کے کام کی مضبوط اور مستقل حمایت کریں جو بین الاقوامی جرائم کے متاثرین کے مفاد میں انجام دیا جا رہا ہے۔